ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی اسی ماہ شروع ہوجائے گی: پیلوسی

امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی۔

امریکی ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر، نینسی پیلوسی نے جمعے کے روز کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی انکوائری کی سماعت اِسی ماہ شروع ہو جائے گی۔

'بلومبرگ نیوز' کو دیے گئے ایک انٹرویو میں، پیلوسی نے کہا کہ ''میں سمجھتی ہوں کہ نومبر ہی میں سماعت کی عام کارروائی ہو گی''۔

انھوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کا مقدمہ ''آہنی نوعیت'' کا ہونا چاہیے۔

وائٹ ہائوس کی ترجمان، اسٹیفی گرشام نے جمعے کے روز 'فاکس نیوز' کو بتایا کہ ''ہاں۔ جب بھی ہو۔ ہم مواخذے کے لیے تیار ہیں''۔

ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والے ایوانِ نمائندگان نے جمعرات کو ووٹ دیا جس میں ٹرمپ کے خلاف کھلے عام مواخذے کی کارروائی کا اختیار دیا گیا۔

اس سے قبل کئی ہفتوں تک بند کمرے میں سماعت جاری رہی، جس کا تعلق ٹرمپ کی اُن مبینہ کوششوں سے تھا جس میں انھوں نے یوکرین پر زور دیا تھا کہ وہ ان کے سیاسی مخالفین کے خلاف تفتیش کرے۔

ایوان میں ہونے والی ووٹنگ پارٹی لائن (232-196) پر ہوئی یعنی دو ڈیموکریٹس کے علاوہ سبھی نے اپنی ہی جماعت کی سوچ کے عین مطابق رائے دی۔

امریکی صدر نے اِسے ''امریکی تاریخ کی سب سے بڑی خام خیالی'' قرار دیا ہے۔

ایک بیان جاری کرتے ہوئے، اسٹیفی گرشام نے کہا ہے کہ صدر نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ انھوں نے ایوان کے سارے اس عمل کو ''غیر منصفانہ، غیر آئینی اور بنیادی طور پر غیر امریکی'' قرار دیا۔

انھوں نے کہا کہ ''نینسی پیلوسی اور ڈیموکریٹس مواخذے کی سماعت کی غیر قانونی حرکت کے ذریعے اپنی خواہش پوری کر لیں، جس سے ٹرمپ کو کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ ہاں، البتہ، اس سے امریکی عوام کو تکلیف ضرور پہچنے گی''۔