امریکہ کے صدارتی انتخابات میں سو دن سے کم رہ گئے ہیں۔ انتخابی گہما گہمی کرونا وائرس کی وجہ سے ماند پڑی ہے۔ ایسے میں صدر ٹرمپ اور ان کے صدارتی حریف جو بائیڈن کے درمیان پہلے صدارتی مباحثے کا مقام تبدیل کر دیا گیا ہے۔
پیر کے روز صدارتی مباحثے کے کمیشن نے اعلان کیا کہ کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے یہ مباحثہ 29 ستمبر کو انڈیانا کی نوٹرے ڈیم یونیورسٹی کے بجائے کلیولینڈ، اوہائیو میں منعقد ہوگا۔
ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار سابق نائب صدر جو بائیڈن کے درمیان اس پہلے مباحثے کی میزبان کیس ویسٹرن یونیورسٹی اور کلیولینڈ کلینک ہوں گے۔
نوٹرے ڈم یونیورسٹی کے صدر ریورینڈ جان آئی جیکینز نے ایک بیان میں کہا کہ صحت سے متعلقہ لازمی حفاظتی انتظامات کی وجہ سے اس مباحثے کو یہاں منعقد نہ کرایا جاسکتا، باوجود اس کے کہ اس مباحثے سے ہمارے کیمپس کو تعلیمی اعتبار سے بہت فائدہ پہنچتا۔
یہ دوسری بار ہوا ہے کہ کرونا وبا کی وجہ سے مباحثے کے مقام کو تبدیل کیا گیا ہے۔ جون میں یونیورسٹی آف مشی گن نے 15 اکتوبر کو ہونے والا ایک صدارتی مباحثہ کرانے سے معذرت کرلی تھی۔ اب یہ مباحثہ میامی میں ہوگا۔
دیگر مباحثے سات اکتوبر کو ریاست یوٹاہ کے شہر سالٹ لیک سٹی اور 22 اکتوبر کو ریاست ٹینیسی کے شہر نیش ویل میں منعقد ہوں گے۔
یوں تو امریکہ میں صدارتی مباحثوں کی تاریخ بہت پرانی ہے مگر ٹیلیویژن پر انہیں پہلی بار براہ راست 1960ء میں نشر کیا گیا۔ 26 ستمبر کو نشر ہونے والا یہ مباحثہ ڈیموکریٹک امیدوار جان ایف کینیڈی اور ری پبلکن امیدوار رچرڈ نکسن کے درمیان ہوا تھا اور اسے لاکھوں ناظرین اور سامعین نے دیکھا۔ اس کے بعد اس کی ترتیب اور پیش کش میں بہت سی تبدیلیاں ہو تی رہیں۔
امریکی آئین کی رو سے یہ مباحثے صدارتی انتخابات کے لیے لازمی نہیں ہیں۔ لیکن، اب یہ انتخابی روایت امریکی سیاست کا ایک ناگزیر حصہ بن گئی ہے۔ عام طور سے یہ مباحثے کسی بڑے آڈیٹوریم میں منعقد ہوتے ہیں اور کافی تعداد میں حاضرین بھی ان میں شرکت کرتے ہیں۔
ان مباحثوں کا انعقاد صدارتی مباحثوں کے کمیشن کے تحت کروایا جاتا ہے، جو 1988ء میں قائم کیا گیا تھا۔ کمیشن اس بات کو خاص طور سے ملحوظ رکھتا ہے کہ دونوں بڑی جماعتوں کے امیدواروں کو ان مباحثوں میں مساوی مواقع حاصل ہوں۔ ان میں مورڈریٹر اور سوالات کے انتخاب سے لے کر روسٹرم کی مساوی اونچائی تک کا خیال رکھا جاتا ہے۔
کرونا وبا کی وجہ سے اس سال کے صدارتی انتخابات کے لئے ہونے والے مباحثے اپنی نوعت کے منفرد اور تاریخی ہوں گے۔ وبا کے دوران منعقد ہونے والے ان مباحثوں کی مکمل تفصیلات ابھی سامنے نہیں آئی ہیں۔