پولیس کے مطابق کیون لاؤ بدھ کی صبح سائی وان ہو کے علاقے میں اپنی گاڑی کی طرف جا رہے تھے کہ موٹرسائیکل پر سوار حملہ آوروں نے ان پر چاقو سے وار کیا۔ وہ انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال داخل ہیں۔
ہانگ کانگ میں ایک اخبار کے سابق مدیر کو نامعلوم حملہ آوروں نے چاقوں کے وار کے شدید زخمی کردیا ہے اور وہ انتہائی تشویشناک میں اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
پولیس کے مطابق کیون لاؤ بدھ کی صبح سائی وان ہو کے علاقے میں اپنی گاڑی کی طرف جا رہے تھے کہ موٹرسائیکل پر سوار حملہ آوروں نے ان پر چاقو سے وار کیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
لاؤ چین کی سیاست پر سخت تنقید اور تحقیقاتی صحافت کی وجہ سے مشہور ہیں اور حال ہی میں انھیں بظاہر اسی بنا پر اخبار ’منگ پاؤ‘ کی ادارت سے برطرف کیا گیا۔
ان کی برطرفی کے بعد بیجنگ مخالف مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے تھے۔
لاؤ کی برطرفی اور ایسے ہی دیگر کئی واقعات کی بنا پر نیم خودمختار علاقے مین لینڈ میں صحافتی آزادی پر چین کے بڑھتے ہوئے اثررسوخ پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
ہانگ کانگ کے صحافیوں کی ایک تنظیم نے لاؤ پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ حملہ آوروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان پر ہانگ کانگ کے حکام کی طرف سے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے کہ وہ چین کی کمیونسٹ پارٹی سے متعلق صرف مثبت خبریں اور آرٹیکل لکھیں۔
ان کے بقول ایسا کرنے والوں کو نوازا جاتا ہے جب کہ دیگر کو اکثر اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔
پولیس کے مطابق کیون لاؤ بدھ کی صبح سائی وان ہو کے علاقے میں اپنی گاڑی کی طرف جا رہے تھے کہ موٹرسائیکل پر سوار حملہ آوروں نے ان پر چاقو سے وار کیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔
لاؤ چین کی سیاست پر سخت تنقید اور تحقیقاتی صحافت کی وجہ سے مشہور ہیں اور حال ہی میں انھیں بظاہر اسی بنا پر اخبار ’منگ پاؤ‘ کی ادارت سے برطرف کیا گیا۔
ان کی برطرفی کے بعد بیجنگ مخالف مظاہرے بھی دیکھنے میں آئے تھے۔
لاؤ کی برطرفی اور ایسے ہی دیگر کئی واقعات کی بنا پر نیم خودمختار علاقے مین لینڈ میں صحافتی آزادی پر چین کے بڑھتے ہوئے اثررسوخ پر تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے۔
ہانگ کانگ کے صحافیوں کی ایک تنظیم نے لاؤ پر ہونے والے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ حملہ آوروں کو جلد از جلد انصاف کے کٹہرے میں لائے۔
صحافیوں کا کہنا ہے کہ ان پر ہانگ کانگ کے حکام کی طرف سے دباؤ میں اضافہ ہوا ہے کہ وہ چین کی کمیونسٹ پارٹی سے متعلق صرف مثبت خبریں اور آرٹیکل لکھیں۔
ان کے بقول ایسا کرنے والوں کو نوازا جاتا ہے جب کہ دیگر کو اکثر اپنی نوکری سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔