ہالی وڈ کے اسکرین رائٹرز کا موشن پکچرز اور ٹی وی پروڈیوسرز کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد رائٹرز گلڈ آف امریکہ نے لگ بھگ پانچ ماہ سے جاری ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ڈیل کو تسلیم کرنے یا نہ کرنے کا حتمی فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے۔ اس سلسلے میں رائٹرز گلڈ آف امریکہ کے ساڑھے 11 ہزار ممبران کے پاس نو اکتوبر تک کا وقت ہے۔ نئے کنٹریکٹ کو تسلیم کرنا ہے یا نہیں اس کا فیصلہ گلڈ کے ممبران ووٹنگ کے ذریعے کریں گے۔
رائٹرز گلڈ آف امریکہ (ڈبلیو جی اے) اور الائنس آف موشن مکچرز اینڈ ٹی وی پروڈیوسرز کے درمیان ہونے والے اس معاہدے کے تحت آئندہ تین برس تک رائٹرز کو بہتر تنخواہ و مراعات کے ساتھ ساتھ مصنوعی ذہانت یعنی آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے خلاف تحفظ فراہم کیا جائے گا۔
ڈبلیو جی اے کے مطابق اس ڈیل کی ویلیو 233 ملین ڈالرز سالانہ ہے جو تاریخ کی سب سے مہنگی ڈیل سمجھی جا رہی ہے۔ ڈیل کے تحت رائٹرز ,پروڈکشن کا حصہ ہوں گے اور انہیں صحت کی سہولیات کے ساتھ ساتھ بہتر پینشن بھی ملے گی۔
دونوں پارٹیوں کے درمیان طے پانے والے معاملات کے تحت اسٹوڈیوز اور رائٹرز گلڈ کے منتخب ممبران سال میں دو بار آرٹیفیشل انٹیلی جینس کو فلم میں استعمال کرنے کے حوالے سے ملاقات بھی کریں گے۔
See the deal at https://t.co/c0ULMXhPL7 ✊ #WGAStrong pic.twitter.com/XpRAl2F7LE
— Writers Guild of America West (@WGAWest) September 27, 2023
اس ڈیل کے بعد اسٹوڈیوز پر مصنوعی ذہانت استعمال کرنے کی پابندی نہیں ہو گی تاہم رائٹرز کو یہ حق حاصل ہوگا کہ اگر انہیں لگے کہ ان کے کام کو بغیر اجازت اے آئی کی ٹریننگ کے لیے استعمال کیا گیا ہے تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکیں گے۔
یاد رہے رواں برس سال مئی سے امریکی فلم اور ٹیلی ویژن کے اسکرین رائٹرز کی یونین نے کارکنوں کے معاوضوں میں اضافے اور پروڈکشن کمپنیوں کی جانب سے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے درپیش مسائل کے باعث اپنا کام بند کر دیا تھا جس کی وجہ سے بڑے بجٹ سے بننے والی فلمیں اور ٹی وی شوز متاثر ہوئے تھے۔
رائٹرز گلڈ کی کمیٹی کے ممبر ایڈم کونوویر نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں کن معاملات میں کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی پراجیکٹ کی کامیابی کی صورت میں رائٹرز کو بونس ملے گا، اے آئی کے استعمال کو کم کیا جائے گا اور سب سے اہم یہ کہ ایک ٹی وی شو کے لیے کم سے کم اسٹاف کی تعداد بڑھائی جائے گی جس کا فیصلہ اس ٹی وی شو کی اقساط کی تعدادکو دیکھ کر کیا جائے گا۔
The details of the new Writers Guild contract are out. We won:• Success-based residuals• Strong limitations on A.I.• Minimum writers room staffing• Guaranteed compensation and 13-week minimums for Comedy/Variety writers in streaming(cont)https://t.co/rI1pKWFh4u
— Adam Conover (@adamconover) September 27, 2023
انہوں نے مزید بتایا کہ اب ہر پراجیکٹ کے مکمل ہونے تک رائٹرز پروڈکشن ٹیم کے ساتھ رہیں گے جب کہ اسٹاف رائٹرز کو اسکرپٹ پر کام کرنے کا معاوضہ بھی ملے گا جو اس سے پہلے انہیں نہیں ملتا تھا۔
ایڈم کونوویر کے بقول اسٹوڈیو مالکان کا ان کے مطالبات کو ماننا تمام امریکی رائٹرز کی جیت ہے۔ اگر تمام رائٹرز اپنے خلاف ناانصافی کے خلاف کھڑے نہ ہوتے تو کبھی ان کے جائز مطالبات مانے نہیں جاتے۔
ٹی وی رائٹر ڈیوڈ سلیک نے بھی اس اسٹرائیک کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔
Solidarity works.Striking works.Unions work.Union now. Union Forever.#WGAStrong https://t.co/RNcd9FvwL5
— David Slack (@slack2thefuture) September 27, 2023
امریکی رائٹرز کی ہڑتال تو تقریباً ختم ہو گئی ہے لیکن اس کا قطعی یہ مطلب نہیں کہ ہالی وڈ کے معاملات واپس نارمل ہوجائیں گے۔
امریکہ میں اداکاروں کی رجسٹرڈ تنظیم اسکرین ایکٹرز گلڈ امریکن فیڈریشن آف ٹی وی اینڈ ریڈیو آرٹسٹس (سیگ ایفٹرا) نے ابھی اپنی ہڑتال ختم کرنے کا اعلان نہیں کیا اور وہ جولائی سے کام نہیں کررہے ہیں۔
ان کے مطالبات میں بھی اسٹریمنگ سروسز سے ریوینیو اور تنخواہوں میں اضافہ شامل ہے جب کہ اداکاروں نے مصنوعی ذہانت کے استعمال کو کم کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
To Our #SagAftraMembers:At this time, we have no confirmed dates scheduled to meet with the AMPTP. When we do have dates confirmed, we will inform you. Unless you hear it from us, it%27s hearsay. Your TV/Theatrical/Streaming Negotiating Committee pic.twitter.com/pQOGSwJXhM
— SAG-AFTRA (@sagaftra) September 27, 2023
سیگ ایفٹرا نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کے ذریعے ان خبروں کی تردید کی کہ ان کی الائنس آف موشن مکچرز اینڈ ٹی وی پروڈیوسرز سے کوئی ملاقات شیڈول ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ان ملاقات کی تاریخ کا اعلان ہوا تو وہ ضرور آگاہ کریں گے لیکن فی الحال ایسا کچھ نہیں ہورہا۔
امکان ہے کہ ڈبلیو جی اے سے معاملات طے پاجانے کے بعد اداکاروں کے معاملات بھی جلد حل ہوجائیں اوروہ بھی اپنی ہڑتال ختم کریں گے۔ جب تک ایسا نہیں ہوتا ہالی وڈ میں فلم و ٹی وی پروڈکشن تعطل کا شکار ہی رہے گی۔