ہالی وڈ کی نئی کامیاب فلم ۔۔۔ ہنگرگیمز

امریکہ میں ٹیلی ویژن کی ایک معروف سیریز ہنگر گیمز پر بنائی گئی فلم نے پہلے ہفتے میں بزنس کے نئے ریکارڈز قائم کیے ہیں۔اور سوزن کالنز کے ناول پر مشتمل اس فلم نے کسی فلم کا سیکوئل نہ ہونے کے باوجود باکس آفس پر اتنا زیادہ کاروبار کیا ہے۔

کسی کے لیے قربانی دینا کیا ہوتا ہے ؟ کیٹنیس ایور ڈین اس کو خوب سمجھتی ہیں۔ جو اپنی چھوٹی بہن کی محبت میں اس لڑائی کو لڑنے جا رہی ہیں جس میں ان کے بچنے کے امکانات نا ہونے کے برابر ہیں۔ لیکن کیٹنیس اپنے باپ کی وفات کے بعدسے اپنے خاندان کے لیے یہ کرتی رہی ہیں۔

ہر سال کٹائی کے موسم کے بعد قبیلے کے دو نوجوانوں کو اس خونی لڑائی کے لیے چنا جاتا ہے۔ اور سال کیٹنیس اور ایک لڑکے پیٹا کو یہ لڑائی لڑنا ہے۔ کیٹنیس کا کردار جینیفر لارنس کے نبھایا ہے ان کاکہنا ہے فلم میں سیاسی صورتحال کو میڈٰیا کے ذریعے کنٹرول کرنے کی بات کی گئی ہے۔

یہ اس فلم کا سیاسی پہلو ہے یا اس کے دل دھلا دینے والے مناظر ، لیکن کچھ ہے جس نے شائقین کو اس فلم کی طرف مائل کیا اور اتنا کے یہ فلم پہلے ہفتے میں باکس آفس پر آمدنی کے لحاظ سے تیسری بڑی فلم بن گئی ہے۔ کرسٹن ایڈلر اس فلم کو دیکھنے بہت دور سے سفر کرکے اس سینما میں پہنچی ہیں۔ کرسٹن کی والدہ کا کہنا ہے کہ اس فلم کے ٹکٹ حاصل کرنے میں انھیں بہت مشکل سے ملے۔

ان کا کہناتھا کہ میں تقریبا دو گھنٹے کا سفر کرکے رات کے تین بجے چیسٹر ورجینیا میں واقع ایک بک سٹور پہنچے جہاں مجھے صبح 9 بجے تک قطار میں انتظار کرنا پڑا تاکہ میں اپنے بچوں کےلیے اس فلم کے ٹکٹ حاصل کر سکوں۔ اور بچے بہت خوش ہیں۔

http://www.youtube.com/embed/F7FbWZVi9XQ

اس فلم کے پہلے شو کو دیکھنے آنے والوں میں بڑی تعداد میں بچے شال تھے جو اپنے پسندیدہ ­کرداروں کے لباس پہنے ہوئے تھے۔ ان میں زیادہ تر 150 کلومیٹر کا سفر کرکے واشنگٹن ڈی سی کے پاس واقع ایک سینما میں آئے ہیں۔ لیکن کیا تشدد سے بھرپور یہ فلم بچوں کے دیکھنے کی ہے؟

کئی لوگوں کا کہناتھا کہ ہمیں اب ان چیزوں کی عادت ہو گئی ہے۔

موشن پکچرز ایسوسی ایشن نےاس فلم کو پی جی 13کیٹوگیری میں شامل کیا ہے ، یعنی 13 سال سے کم عمر بچے والدین کے ساتھ اس فلم کو دیکھ سکتے ہیں۔ اس تنبیہ کے ساتھ کے بچوں کے لیے اس کے مناظر سخت ثابت ہو سکتے ہیں۔

جبکہ بچوں کی بڑی تعداد اس فلم کو ہیری پاٹر کی فلموں سے تشبیہ دے رہی ہے۔

جنیفر لارنس کی اداکاری کےسا تھ فلمساز گیری راس نے اس فلم کی کہانی کو ایک ایسے انداز میں پیش کیا ہے جس نے بچوں اور بڑوں دونوں کو اس فلم کی طرف مائل کیا ہے۔