ہالی ووڈ میں 84 ویں اکیڈمی ایوارڈز کی تقریب کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں۔ 'آسکرز' کے نام سے معروف فلمی دنیا کے ان سب سے بڑے اعزازات کی تقریبِ تقسیم اتوار کی شب امریکی شہر لاس اینجلس میں ہوگی۔
فلم 'دی آئرن لیڈی' میں برطانیہ کی سابق وزیراعظم مارگریٹ تھیچر کا کردار ادا کرنے والی میرل اسٹریپ کو بہترین اداکارہ کے 'آسکر' ایوارڈ کے لیے 'فیورٹ' قرار دیا جارہا ہے۔
اسٹریپ کا مقابلہ 'دی ہیلپ' کی وایولا ڈیوس سے ہے جنہوں نے اس فلم میں 1960 ء کے عشرے کے جنوبی امریکہ کی ایک افریقی امریکی آیا کا کردار ادا کیا ہے۔
اداکار جارج کلونی فلم 'دی ڈیسنڈنٹس' میں اپنے کردار پر بہترین اداکار کے 'آسکر' کے امیدوار ہونے کے ساتھ ساتھ سیاسی موضوع پر بننے والی فلم 'دی آئیڈس آف مارچ' کے شریک مصنف ہونے کی حیثیت سے "بہترین ماخوذ اسکرپٹ" کے شعبے میں بھی نامزد ہوئے ہیں۔
'دی ڈیسنڈنٹس' کو "بہترین فلم" کے ایوارڈ کے لیے 'فیورٹ' قرار دیا جارہا ہے جب کہ اس کے ہدایت کار الیگزنڈر پین بھی "بہترین ہدایت کار" کے ایوارڈ کے لیے نامزد ہیں۔
الیگزنڈر پین اور ان کی فلم کو دونوں اہم زمروں میں فرانسیسی ہدایت کار مائیکل ہزنی ویشیس اور ان کی فلم 'دی آرٹسٹ' سے سخت مقابلہ درپیش ہے جو اس برس سات 'بافٹا ایوارڈز' جیتنے میں کامیاب رہی ہے۔
فلم کا مرکزی کردار جین ڈجارڈن نے ادا کیا ہے اور انہیں بہترین اداکار کے اعزاز کے لیے ایک اور 'فیورٹ' قرار دیا جارہا ہے۔ اس زمرے میں ان کے مقابل 'ٹنکر ٹیلر سولجر اسپائے' کے اداکار گیری اولڈمین بھی ہیں۔
اس برس کی بہترین غیر ملکی فلم کے اکیڈمی ایوارڈ کے لیے نامزد ہونے والی فلموں کا تعلق بیلجئم، پولینڈ، اسرائیل، کینیڈا اور ایران سے ہے اور کئی ناقدین کا خیال ہے کہ ایرانی ڈراما 'اے سپریشن' یہ اعزاز اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوجائے گا۔
آسکر ایوراڈز کے فاتحین کا انتخاب امریکہ کی 'اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز' کے چھ ہزار اراکین ووٹ کے ذریعے کرتے ہیں۔ یہ ادارہ امریکہ کی فلمی صنعت سے منسلک اہم ترین افراد پر مشتمل ہے اور اس برس کے فاتحین کے متعلق ان کی آراء کا اظہار اتوار کی شب ہونے والی تقریب میں ہوگا۔