لبنان کی عسکری تنظیم حزب اللہ نے اسرائیل کی لبنان اور شام میں کارروائیوں کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے خطرناک قدم اٹھایا ہے جس کا اُسے بھرپور جواب دیا جائے گا۔
اپنے ایک ویڈیو بیان میں حسن نصراللہ نے اسرائیل کے ساتھ دیرینہ دشمنی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب ہم ایک نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں۔
اُن کے بقول اسرائیل کے ڈرون حملے انتہائی خطرناک پیش رفت ہے۔ حزب اللہ دوبارہ ایسا نہیں ہونے دے گی۔
اس سے قبل اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ اُس نے شام میں کارروائی کر کے حزب اللہ کے دو جنگجوؤں کو ہلاک کر دیا ہے۔
حزب اللہ کے ایک اہل کار نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو بتایا کہ اسرائیل کا ایک نگران ڈرون بیروت کے قریب گرنے سے حزب اللہ کے میڈیا سینٹر کو جزوی نقصان پہنچا ہے۔ جب کہ دوسرا ڈرون بھی قریبی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا ہے۔
حسن نصراللہ کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں 2006 میں لبنان جنگ کے بعد طے پانے والے سمجھوتے کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم اس معاملے پر خاموش رہے تو اسرائیل کو ایسے حملے جاری رکھنے کی شہ ملے گی اور صورت حال عراق جیسی ہو سکتی ہے۔
عراق کے ایران نواز عسکری گروپ نے بدھ کو الزام لگایا تھا کہ ان کے اسلحہ ڈپو اور تنصیبات پر دھماکوں کے ذمہ دار اسرائیل اور امریکہ ہیں۔
اسرائیل کے وزیر اعظم نے تسلیم کیا تھا کہ عراق میں کی جانے والی کارروائی ممکنہ طور پر اسرائیل کی جانب سے ہی کی گئی ہے۔
اسرائیل اور حزب اللہ 2006 میں لبنان میں ایک ماہ تک جاری رہنے والی جنگ کا حصہ رہے ہیں۔ حزب اللہ کا دعویٰ ہے کہ اسرائیل نے 2006 کے بعد اب لبنان میں دوبارہ مداخلت کی ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
اس سے قبل اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اس نے شام کے دارالحکومت دمشق کے قریب ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے خلاف کارروائی کی ہے جو اسرائیل پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
I have directed that our forces be prepared for any scenario. We will continue to take determined and responsible action against Iran and its proxies for the security of Israel.
— Benjamin Netanyahu (@netanyahu) August 24, 2019
اسرائیل کے وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ اُن کی فوج ہر جگہ ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرے گی اور ایران کو کہیں پناہ نہیں ملے گی۔
ایرانی قدسی فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی نے اسرائیلی کارروائیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ صیہونی ریاست اب اپنی آخری کوششیں کر رہی ہے۔
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے شام اور لبنان میں اسرائیل کی کارروائیوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اپنے دفاع کے لیے ایران کے خلاف کارروائی کا حق ہے۔
Spoke with Israeli PM @Netanyahu today regarding recent Israeli airstrikes in #Syria. I expressed my support for Israel’s right to defend itself from threats posed by the Iranian Revolutionary Guard Corps & to take action to prevent imminent attacks against Israeli assets.
— Secretary Pompeo (@SecPompeo) August 25, 2019
دوسری جانب لبنان کے وزیر اعظم سعد حریری نے اسرائیل کے ڈرون حملوں کو لبنان کی خود مختاری پر حملہ قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جارحیت سے خطے میں کشیدگی اور عدم استحکام میں اضافہ ہو سکتا ہے۔