نوروز، ایرانی جنتری کا پہلا دن

چین کے یغور اکثریتی علاقے میں نوروز کی ایک تقریب

نوروز ایرانی کیلنڈر کے نئے سال کا پہلا روز ہوتاہے جس کے خیرمقدم کے لیے ایران بھر میں پرمسرت تقریبا ت کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

نوروز ایرانی نئے سال کے ساتھ ساتھ موسم بہار کا پہلا دن بھی ہوتا ہے۔ یہ دن عام طورپر 21 مارچ کے آس پاس منایا جاتا ہے۔

نوروزکاتہوار زرتشت مذہب کے ماننے والے بھی بڑی عقیدت سے مناتے ہیں۔

نوروز ایک قدیم ترین ایرانی تہوار ہے۔ یہ نئے ایرانی سال کے آغاز پر منایا جاتا ہے۔ نوروز عموماً 21 مارچ کے آس پاس آتا ہے اس لیے یہ تہوار موسم بہار کے آغاز اور اس کے استقبال کا تہوار بھی سمجھا جاتا ہے۔

نوروز کاشمار دنیا کے قدیم ترین تہواروں میں کیا جاتا ہے۔ قدیم سیمری، بابل، جنوبی ایران کی قبل ازتاریخ سلطنت ایلام اور دریائے فرات کے کنارے آباد اکادی تہذیب کے باشندے بھی موسم بہار کے آغاز پر نوروز کا جشن مناتے تھے۔

قدیم مذہی روایات میں اس تہوار کو خالق اور اس کی مخلوق کے درمیان محبت کے اظہار کا بھی مظہر سمجھاجاتا ہے۔

قدیم عقائد کے مطابق نوروز کےموقع پر دنیا سے رخصت ہوجانے والے والوں کی روحیں اپنے گھروں کو دیکھنے آتی ہیں ، چنانچہ ان کی اولادیں اور نسلیں اپنے آباواجداد کی روحوں کو مختلف تقریبات کے ذریعے خوش آمدید کہتے ہیں۔

اگرچہ نورورز کا تعلق ایران کی سرزمین سے ہے لیکن چونکہ اب بہت سے ایرانی باشندے دنیا کے مختلف ملکوں اور علاقوں میں آباد ہوچکے ہیں ، چنانچہ نوروز کی رنگارنگ تقریبات اب امریکہ اوریورپ سمیت دنیا بھر کے ان علاقوں میں دکھائی دیتی ہیں جہاں ایرانی کمیونٹی آباد ہے۔

نوروز کے موقع پر دنیا بھر کی اہم سیاسی اور سماجی شخصیات نے ایرانی باشندوں کو مبارک باد کے پیغامات بھیجے ہیں۔