یمن: ہیلی کاپٹروں کی گاؤں پر مبینہ بمباری، 30 افراد ہلاک

A military truck full of government soldiers move past damaged houses and buildings as troops continue clearing operations against the pro-IS militant group which seized Mapandi district in Marawi city, southern Philippines.

یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرنے والے عرب ملکوں کے اتحاد نے ایسی کسی بھی کارروائی میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

یمن کے ایک گاؤں پر سعودی عرب کی جانب سے آنے والے ہیلی کاپٹروں کی مبینہ بمباری سے کم از کم 30 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں لیکن سعودی حکام نے ایسے کسی واقعے کی سختی سے تردید کی ہے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق عینی شاہدین اور طبی عملے نے بتایا ہے کہ بمباری کا واقعہ یمن کے صوبے حجہ کے گاؤں بنی زیلہ میں پیش آیا جو سعودی عرب کی سرحد سے صرف 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے آنے والے اپاچی جنگی ہیلی کاپٹروں نے گاؤں پر راکٹ برسائے جس کے نتیجے میں عورتوں اور بچوں سمیت 25 دیہاتی ہلاک ہوگئے۔

عینی شاہدین کے دعوے کے مطابق ہیلی کاپٹروں نے کچھ دیر بعد اسی مقام پر دوبارہ اس وقت بمباری کی جب دیہاتی اور امدادی کارکن ملبے تلے دبی لاشوں اور زخمیوں کو نکالنے اور اسپتال منتقل کرنے میں مصروف تھے۔

مقامی رہائشیوں نے دعویٰ کیا ہے کہ دوسرے حملے میں طبی عملے کے تین اہلکار اور دو عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔

متاثرہ گاؤں کے ایک رہائشی نے ٹیلی فون پر 'رائٹرز' کو بتایا کہ حملے کے وقت ہیلی کاپٹروں کی بمباری سے بچنے کے لیے گاؤں کے رہائشی جان بچانے کے لیے اپنے گھر بار چھوڑ کر کسی پناہ گاہ کی تلاش میں بھاگ دوڑ رہے تھے۔

یمن کے حوثی باغیوں کے زیرِ انتظام سرکاری خبر رساں ایجنسی 'سبا' نے دعویٰ کیا ہے کہ بمباری کے نتیجے میں 28 افراد ہلاک جب کہ 17 زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔

دریں اثنا یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر بمباری کرنے والے عرب ملکوں کے اتحاد نے ایسی کسی بھی کارروائی میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔

عرب اتحاد سے منسلک ایک سعودی اہلکار نے 'رائٹرز' کے ساتھ گفتگو میں خبر کو من گھڑت قرار دیتے ہوئے کہا کہ عرب طیاروں یا ہیلی کاپٹروں نے بیان کردہ علاقے میں اتوار کو کوئی کارروائی یا حملہ نہیں کیا ہے۔

اہلکار نے کہا کہ اب تک کسی ایک بھی ہیلی کاپٹر نے سعودی عرب سے یمن کی جانب پرواز نہیں بھری ہے اور سرحد پار حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر تمام فضائی حملے جنگی جہازوں کے ذریعے کیے جارہے ہیں۔