بھارت: مون سون بارشوں نے 25 سالہ ریکارڈ توڑ دیا

بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال مون سون سیزن طویل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے 1994 کے بعد ملک بھر میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔ (فائل فوٹو)

بھارت میں حکام نے تصدیق کی ہے کہ رواں سال مون سون بارشوں نے گزشتہ 25 سالہ ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ جون سے لے کر اب تک ملک بھر میں سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث 1600 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال مون سون سیزن طویل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے 1994 کے بعد ملک بھر میں ریکارڈ بارش ہوئی ہے۔

ریاست اتر پردیش اور بہار میں چار روز کے دوران شدید بارش اور سیلاب کے باعث 148 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بھارت کے وفاقی محکمہ داخلہ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال جون سے لے کر 29 ستمبر تک 1673 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق زیادہ تر ہلاکتیں عمارتیں اور خستہ حال دیواریں گرنے سے ہوئی ہیں۔

پٹنہ شہر کا بیشتر حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے جہاں امدادی سامان ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

حکام کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں بارش کے بعد آنے والے سیلاب کے نتیجے میں 111 افراد جب کہ بہار میں 29 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

حکام کے مطابق جنوب مغربی مون سون ہواؤں کا نظام عام طور پر ستمبر کے آغاز میں کمزور پڑ جاتا ہے تاہم رواں سال یہ ایک ماہ تک طوالت اختیار کر گیا ہے۔

ریاست مہاراشٹر میں رواں سال مون سون سیزن میں 3670 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی جا چکی ہے۔ جو گزشتہ 61 سال میں سب سے زیادہ ہے۔

حکام نے تصدیق کی ہے کہ اترپردیش میں 26 ستمبر کو 36 افراد ہلاک ہوئے۔ جب کہ 27 ستمبر کو 18 اور 28 ستمبر کو 28 افراد سیلاب کے باعث ہلاک ہوئے۔

سیلاب کے باعث ریاست اترپردیش میں متعدد مکانات زیر آب آ گئے ہیں۔

محکمہ موسمیات نے اترپردیش کے مشرقی علاقوں میں یکم اکتوبر کو مزید بارشوں کی پیش گوئی کی تھی۔ بالیا کے علاقے میں سیلابی پانی جیل میں داخل ہونے سے 900 کے لگ بھگ قیدیوں کو دوسرے مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے۔

حکام کی جانب سے بہار میں بھی مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔ پٹنہ شہر کا بیشتر حصہ پانی میں ڈوبا ہوا ہے جہاں امدادی سامان ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے۔ شہر میں اسکول، اسپتال اور متعدد سرکاری دفاتر زیر آب ہیں جس کے باعث نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے۔

'انڈیا ٹو ڈے' کی رپورٹ کے مطابق بھارت کی ایئر فورس نے پٹنہ سے چار ہزار افراد کو محفوظ مقام پر منتقل کیا ہے۔ جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ بہار کے ڈپٹی وزیر اعلٰی سوشی کمار مودی کو بھی اہل خانہ کے ہمراہ ریسکیو کیا گیا ہے۔

سوشی کمار کے مطابق وہ چار روز تک اپنے گھر میں محصور ہو کر رہ گئے تھے جہاں دو فٹ تک پانی کھڑا تھا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق رواں سال مون سون سیزن طوالت اختیار کر گیا ہے۔

بارشوں کے باعث ریاست اترکھنڈ، مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بھی متعدد ہلاکتوں کی تصدیق ہوئی ہے۔

بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے بہار کے وزیرِ اعلٰی سے ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں یقین دلایا ہے کہ وفاقی حکومت ان کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔

کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے بھی کانگریس کے کارکنوں سے اپیل کی ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں میں حصہ لیں۔