ہیری پاٹر کی کتابوں پر مبنی آخری فلم دنیا بھر میں شائقین کے لیے سینما گھروں میں پیش کر دیا گئی ہے ۔ برطانوی مصنفہ جے کے رولنگ کی جادوئی کہانیوں پر مبنی ہیری پا ٹر کے فلمی سلسلے کی اس آخری فلم کو دیکھنے کے لیے ہزاروں شائقین دنیا بھر میں جوق در جوق سینما گھروں کا رخ کر رہے ہیں۔
ہیری پاٹر اینڈ دا ڈیتھلی ہالوز نامی فلم کا یہ دوسرا حصہ نوجوان ہیری پاٹر کی شیطان صفت جادوگر والڈی مورٹ کے ساتھ آخری معرکہ کی کہانی ہے۔
یہ فلم تیزی سے بدلتی کہانی ، جذباتی مکالموں اور بہترین سپیشل ایفیکٹس سے بھر پور ہے ۔ دنیا بھر میں لاکھوں بلکہ کروڑوں لوگوں نے ہیری پاٹر سلسلے کی کہانیوں کو پڑھا ہے اور وہ تمام ہی اس آخری فلم کو تھری ڈی ایفیکٹس کے ساتھ دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔
فلم کو سب سے پہلے لندن کے سینما گھروں میں پیش کیا گیا ۔ جہاں ٹرافیلگر سکوائر میں آٹھ ہزار شائقین فلم کے اداکاروں کو دیکھنے اکٹھے ہوئے اوراس موقع پر مصنفہ جے کے رولنگ نے اداکاروں کا شکریہ ادا بھی کیا۔
http://www.youtube.com/embed/fFTOREhoTjs
اور ان اداکاروں کے لیے بھی اس فلم میں کام کرنا ایک جذباتی سفر رہا ہے، ایما واٹسن نے فلم میں ہرمائنی کا کردار ادا کیا ہے۔ان کا کہناہے کہ یہ کردار میری زندگی کا ایک اہم حصہ رہا ہے اور اب یہ سب کچھ ایک یاد بن جائے گا۔
اور ایما کے ساتھ پچھلے دس سال میں بڑی ہونے والی ایک پوری نسل ہیری پاٹر کی فلموں کے اختتام پر افسردہ ہے۔
واشنگٹن ڈی سی میں سینکڑوں فلم بین اس جادوئی فلم کو دیکھنے کے لیے سینما گھروں کے باہر قطاروں میں کھڑے نظر آئے۔ اور ان کے لیے یہ فلم ان کی زندگی کے ایک سنہری دور کا حصہ ہے۔
اس سلسلے کی پہلی فلم جس کوکرس کولمبس نے ڈائریکٹ کیا تھا، 2001ء میں ریلیز ہوئی تھی ۔ محبت، یقین اور اخلاص کا پیغام ہیری پاٹر کی کہانی کا خلاصہ ہیں، جس کا عروج فلم کے آخری حصے میں دیکھا جا سکتا ہے ۔ اس موقع پر ہیری پاٹر کا کردار ادا کرنے والے ڈینیئل ریڈ کلف کے پاس اپنے مداحوں کے لئے ایک پیغام بھی ہے ۔ان کا کہناہے کہ میرے خیال میں ہیری پاٹر کو چاہنے والے افراد متجسس اور تخیلاتی ہیں۔ میں کہنا چاہوں گا کہ آپ اب اس تخیلاتی سوچ کو دنیا میں بہترین کام کرنے پر صرف کریں۔
یہ ایک عظیم جادوگر کا ایک ایسا پیغام ہے جس نے لوگوں میں کبھی ہمت نا ہارنے اور ناممکن کو ممکن کردکھانے کی سوچ پیدا کی۔