اسلام کے پانچویں فرض حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے عازمین سعودی عرب کے شہر مکہ میں موجود ہیں جہاں حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کے موقع پر مسجد نمرہ کے امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج دیا۔
حج کے رکن اعظم کی ادائیگی کے لیے ہفتے کو سورج طلوع ہوتے ہی لاکھوں عازمین مسجد حرام سے منی پہنچنا شروع ہوئے۔
سعودی حکام کے مطابق 20 لاکھ سے زائد عازمین فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے مکہ مکرمہ میں موجود ہیں جن میں بڑی تعداد مختلف ممالک سے آنے والوں کی ہے۔
سعودی عرب کے فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی دعوت پر نیوزی لینڈ کی مساجد پر دہشت گردی کے حملوں میں ہلاک ہونے والے افراد کے تقریباً 200 لواحقین فریضہ حج ادا کرنے والوں میں شامل ہیں۔
مسجد نمرہ کے امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے خطبہ حج کے دوران کہا کہ امت مسلمہ کو چاہیے کہ ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے اور نفرتیں ختم کرے۔ انسان ہو یا جانور، سب کے ساتھ رحمت کا معاملہ کریں۔
امام الشیخ محمد بن حسن آل الشیخ نے کہا کہ پیغمبر اسلام نے فرمایا، تم زمین والوں پر رحم کرو اللہ تم پر رحم فرمائے گا۔ اپنے والدین کے ساتھ بھلائی کا معاملہ اختیار کرو اور والدین کے بعد اپنے رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کرو۔
اسلام دین رحمت ہے اور رحمت کا راستہ ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا جدا جدا راستے نہ اختیار کیے جائیں۔ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیا جائے اور نجات کا راستہ صرف اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامنے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کی رحمت سے وہی مایوس ہوتا ہے جو گمراہ ہو چکا ہو۔ مسلمانوں کو تقویٰ کا راستہ اختیار کرتے ہوئے نماز قائم کرنی چاہیے۔
امام الشیخ محمد نے کہا کہ اللہ نے قرآن میں فرمایا، آج کے دن ہم نے دین مکمل کر دیا اور آج اپنی اس نعمت کو پورا کیا، اے عقل والو، اللہ کی اس کائنات اور اس کے نظام پر بار بار غور کرو۔
مسجد نمرہ کے امام الشیخ محمد حسن نے کہا کہ قرآن میں فرمایا گیا کہ اللہ اپنی رحمت سے جسے چاہتا ہے علم عطا فرماتا ہے۔ تمہارے پاس اللہ کی دلیل آچکی ہے۔ اللہ کی توحید اور وحدانیت کو مضبوطی سے پکڑنا چاہیے اور جو اللہ سے ڈرتا ہے اللہ اسے دنیا اور آخرت کے خوف سے نجات دلاتا ہے۔
امام الشیخ محمد حسن نے حجاج کو تلقین کی کہ وہ دعاؤں میں مشغول رہیں اور سب کے لیے دعائیں کریں۔