اقوام متحدہ نے ہیٹی میں زلزلے سے متاثرین کی امداد کے لیے اقوام عالم سے مدد کی اپیل کی ہے۔ سیکرٹری جنرل بان گی مون نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے صدر دفتر میں صحافیوں سے بات کرتے کہا کہ ’اس میں کوئی شک نہیں کہ ہمیں شدید ہنگامی صورتِ حال کا سامنا ہے جس سے نمٹنے کے لیے بڑے پیمانے پر مدد درکار ہو گی۔”
انھوں نے کہا کہ ہیٹی میں اقوامِ متحدہ کے ایک سو سے زیادہ اہل کار لاپتا ہیں۔ ہیٹی میں اقوامِ متحدہ کے نو ہزار سے زیادہ امن کار فوجی موجود ہیں جب کہ مزید 19 سو سویلین اہل کار وہاں کام کر رہے ہیں۔
سلامتی کونسل نے اس سانحے پر بدھ کی صبح ایک لمحے کی خاموشی اختیار کی اور زلزلے کے متاثرین کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔
چند گھنٹے بعد مسٹر بان جنرل اسمبلی کو ہیٹی کی صورتِ حال پر بریفنگ دیں گے۔
ہیٹی میں اقوام متحدہ کے تحت پہلے سے موجود مختلف ممالک کے فوجی ملبے میں دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کی مدد کے لیے امریکہ، چین، فرانس اور دیگر ممالک سے ٹیمیں روانہ ہو گئی ہیں۔