بھارتی گجرات کی ننھی 'بپر جائے'

فائل فوٹو

سمندری طوفان 'بپر جائے' کا جمعرات کو بھارت کی ریاست گجرات سے ٹکرانے کا امکان ہے۔ طوفان کی وجہ سے جہاں ساحلی علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے وہی ایک خاندان نے اپنی نومولود بچی کا نام بھی اسی طوفان کے نام پر رکھ دیا ہے۔

دنیا میں ایسے واقعات سامنے آتے رہے ہیں جب لوگ قدرتی آفات کے نام پر اپنے بچوں کے نام رکھتے ہیں۔

اس مرتبہ بھارتی ریاست گجرات کی ایک خاتون نے اپنی ایک ماہ کی بیٹی کا نام 'بپر جائے' رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کے مطابق یہ خاندان ضلع کچھ میں جکھاؤ کے مقام پر ایک پناہ گاہ میں موجود ہے اور یہ فیملی ان ہزاروں افراد میں شامل ہے جنہیں طوفان کے پیشِ نظر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

شہر جب طوفانوں میں گھرا ہو تو شہریوں کو کیا کرنا چاہیے؟

ننھی 'بپر جائے' آج سے ایک ماہ قبل پیدا ہوئی تھی اور اب وہ ان بچوں کے کلب میں شامل ہوگئی ہیں جن کے نام طوفانوں کے نام پر رکھے گئے ہیں۔ ان ناموں میں تتلی، فانی اور گلاب شامل ہیں۔

'بپر جائے' طوفان کا یہ نام بنگلہ دیش کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا جسے ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او) نے اپنایا تھا۔

واضح رہے کہ طوفان بپرجائے شام چار سے رات آٹھ بجے کے درمیان ریاستِ گجرات کے ساحلی علاقوں سے ٹکرا سکتا ہے۔

بھارتی محکمۂ موسمیات کے مطابق بپر جائے گجرات سے 200 کلو میٹر دور ہے جو ریاست کے ساحلی اضلاع سے ٹکرائے گا اور اس دوران تیز بارش بھی متوقع ہے۔

ریاست گجرات میں پہلے ہی اورنج اور ییلو الرٹ جاری کیا جا چکا ہے جب کہ ساحلی علاقوں سے 74 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔