گوانتاناموبے سے یمنی قیدی کی رہائی

گوانتانا مو کیوبا میں امریکی فوج کا حراستی مرکز(فائل فوٹو)

اتوار کے روز کی یمنی قیدی کی رہائی کے بعد گوانٹانامو بے میں باقی رہنے والے قیدیوں کی تعداد کم ہو کر 59 رہ گئی ہے۔

گوانٹانامو بے کیوبا کے امریکی فوجی قید خانے کے ایک یمنی قید ی کو رہا کر دیا گیا ہے اور مغربی افریقی ملک کیپ ورد ےمنتقل کر دیا گیا ہے۔

پینٹگان نے اتوار کو ثاوقی عواد زوہیر کی اس رہائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ نظر ثانی کے بعد یہ فیصلہ ہوا کہ امریکہ کی سیکیورٹی کے لیےجاری اہم خطرے کے خلاف تحفظ کے لیے اس کی قید اب ضروری نہیں تھی۔

ایک بیان میں کہا گیا کہ امریکہ کیپ وردے کی جانب سے انسانی ہمدردی کے جذبے کے اظہار اور گوانٹانامو بے کی تنصیب کی بندش کے لئے جاری امریکی کوششوں کی مدد کے سلسلے میں اس کی رضامندی پر اس کا شکر گزار ہے۔

اتوار کے روز کی اس رہائی کے بعد گوانٹانامو بے میں باقی رہنے والے قیدیوں کی تعداد کم ہو کر59 ہو گئی ہے ۔

باقی ماندہ قیدیوں میں سے 20 کی رہائی کی منظوری دی جاچکی ہے۔

امریکی صدر براک أوباما نے اس حراستی مرکز کو بند کرنے کی کوشش کی تھی لیکن انہیں بہت سے ری پبلکن قانون سازوں کے ساتھ ساتھ کچھ ڈیمو کریٹس ساتھیوں کی طرف سے بھی مخالفت کا سامنا تھا۔

اپنی صدارتی مہم کے دوران منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس قید خانے کو کھلا رکھنے کا عزم ظاہر کیا تھا۔