شمالی کوریا نے امریکی جزیرے گوام پر میزائل حملے کی دھمکی دی ہے جس کے بعد مغربی بحرالکاہل میں واقع یہ چھوٹا سا جزیرہ دنیا کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔
گوام امریکہ کی 50 ریاستوں میں شامل نہیں لیکن یہ 1898ء سے امریکہ کا حصہ ہے جب امریکہ-اسپین جنگ کے دوران امریکی فوج نے اس پر قبضہ کیا تھا۔ اس سے قبل گوام لگ بھگ پونے چار سو سال تک اسپین کی نو آبادی رہا تھا۔
گوام کا کل رقبہ 544 مربع کلومیٹر ہے۔ لگ بھگ 50 کلومیٹر طویل اور 6 سے 19 کلومیٹر تک چوڑے اس جزیرے کی آبادی ایک لاکھ 63 ہزار ہے جس کی معیشت کا زیادہ تر انحصار سیاحت اور وہاں موجود فوجی تنصیبات پر ہے۔
گوام زیرِ سمندر کمیونیکیشن کیبلز کا بھی اہم مرکز ہے جن کے ذریعے مغربی امریکہ، ہوائی، آسٹریلیا اور ایشیا آپس میں منسلک ہیں۔
رقبے کے اعتبار سے بہت چھوٹا ہونے کے باوجود گوام عسکری اعتبار سے امریکہ کے لیے انتہائی اہم ہے۔
گوام میں گزشتہ 75 برسوں سے امریکی فوج کی بڑی چھاؤنی موجود ہے۔ جزیرے کے 29 فی صد رقبے پر امریکی فضائیہ اور بحریہ کی تنصیبات قائم ہیں جہاں لگ بھگ 7000 امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں۔
گوام پر تعینات امریکی فوجی اہلکاروں کی تعداد میں مستقبل قریب میں مزید اضافے کا امکان ہے کیوں کہ امریکہ جاپان کے جزیرے اوکی ناوا میں قائم اپنے فوجی اڈے سے بھی فوجی سامان اور دستے یہاں منتقل کر رہا ہے۔
جنگِ عظیم دوم سے ہی گوام امریکی فوج کا ایک اہم فضائی اڈہ ہے۔ امریکہ نے 1944ء میں جاپان پر بمباری کرنے والے جہازوں کے لیے یہاں ایئربیس قائم کی تھی جس کے بعد سے اب تک جزیرے پر امریکہ کے جنگی طیارے اور بحری جہاز تعینات ہیں۔
گوام میں قائم 'اینڈرسن ایئرفورس بیس' پر امریکی نیوی کا ایک ہیلی کاپٹر اسکواڈرن اور ایئرفورس کے جنگی طیاروں کا بھی ایک اسکواڈرن تعینات ہیں۔
ایئرفورس بیس پر تین کلومیٹر طویل دو رن وے موجود ہیں جب کہ اس کے علاوہ ہوائی اڈے پر ایندھن اور گولہ بارود ذخیرہ کرنے کے لیے بھی بڑے پیمانے پر تنصیبات اور گودام تعمیر کیے گئے ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ کی جوہری توانائی سے چلنے والی چار آب دوزیں مستقل طور پر گوام کے نیول بیس پر تعینات ہیں جب کہ آبدوزوں کو کھلے سمندر میں مدد اور سپلائی دینے والے دو سب میرین ٹینڈرز بھی یہاں موجود رہتے ہیں۔
گوام امریکہ کے مقابلے میں جزیرہ نما کوریا سے زیادہ قریب ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ شمالی کوریا کے لیے ایک آئیڈیل ہدف بن سکتا ہے۔
گوام سے قریب ترین امریکی ریاست جزیرہ ہوائی ہے جس کا فاصلہ 6300 کلومیٹر ہے جب کہ امریکی سرزمین پر قریب ترین ریاست کیلی فورنیا ہے جو 9600 کلومیٹر دور ہے۔
اس کے برعکس شمالی کوریا کے دارالحکومت پیانگ یانگ کا گوام سے فاصلہ صرف 3380 کلومیٹر ہے۔
جاپان کا دارالحکومت ٹوکیو گوام کے شمال میں 2400 کلومیٹر اور تائیوان کا دارالحکومت تائیپے مغرب میں صرف 2700 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔
ویتنام کی جنگ کے دوران گوام امریکی فوج کا ایک اہم اڈہ تھا جہاں سے بی-52 طیارے ویتنام پر حملوں کے لیے پرواز بھرا کرتے تھے۔