یونان: سخت مالیاتی اقدامات کے خلاف ٹرانسپورٹ کارکنوں کی ہڑتال

یونان: سخت مالیاتی اقدامات کے خلاف ٹرانسپورٹ کارکنوں کی ہڑتال

یونان میں حکومت کی جانب سے بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر کٹوتیوں کے نفاذ کے خلاف پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹیکسی ڈرائیوروں نے جمعرات کو ہڑتال کردی جس کے نتیجے میں ایتھنز میں ٹریفک جام ہوگیا۔

ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے بھی کچھ وقت کے لیے ہڑتال میں حصہ لیا جس سے کئی فضائی کمپنیوں کو اپنی پروازیں منسوخ اور ان میں ردوبدل پر مجبور ہونا پڑا۔

یونان کی حکومت نے بین الاقوامی قرضوں کی ادائیگیاں جاری رکھنے کے لیے بدھ کے روز اپنے اخراجات میں کمی کے لیے ایک سخت منصوبے کا اعلان کیاتھا۔

ایتھنز کی حکومت نے بدھ کے روز کہا کہ وہ ایسے سرکاری ملازمین کی تعداد بڑھا رہی ہے جنہیں اپنی معمول کی تنخواہ کا صرف 60 فی صد مل سکے گا۔ اس کے علاوہ ریٹائرڈ ملازموں کی پنشن میں کمی اور کم آمدنی حاصل کرنے والےکارکنوں کے ٹیکس استثنیٰ کو گھٹا نے کی تجویز بھی دی گئی تھی۔

یونان کو پچھلے سال اپنے خسارےپر قابوپانے کے لیے ایک کھرب59 ارب ڈالر قرضہ فراہم کرنے والے اداروں نے منگل کے روز حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ٹیکسوں میں اضافے اور اخراجات میں کمی کے ساتھ ساتھ مزید آٹھ ارب ڈالر بچانے کے لیے سخت مالیاتی اقدامات کرے۔

یونان گذشتہ تین برس سے مالیاتی بحران میں گھرا ہوا ہے اور اسے اپنے قرضوں کی واپسی کی شرائط پوری کرنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ یہ امکان بھی موجود ہے کہ اکتوبر میں اس کے پاس سرمایہ ختم ہوسکتا ہے اور اگر یورپی یونین اور یورپیئن سینٹرل بینک نے بیل آؤٹ پروگرام کے تحت 11 ارب ڈالر ی قسط جاری نہ کی تواسے نادہندگی کا خطرہ پیش آسکتا ہے۔

یونان کی معیشت پر واشنگٹن میں جمعے سے شروع ہونے والی آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاس میں غور کیا جائے گا۔