حکومتِ پاکستان نے غیر اخلاقی ویڈیوز کے ذریعے لوگوں کو بدنام کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی وزیرِ داخلہ رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر غیر اخلاقی مواد کی تشہیر کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا جب کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی ہدایت ہے کہ اس طرح کے مواد کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
رانا ثنااللہ نے ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم کو دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کے لیے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
وزیرِ داخلہ نے مزید کہا کہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جائے گی جن میں کسی مواد کو بلیک میلنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اور اس میں ملوث مجرموں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
Interior Minister Rana Sana Ullah has announced that the government has decided to launch a crackdown against the elements maligning the people through immoral videos. The ones responsible for spreading unethical material on social media will be arrested.
— Rana SanaUllah Khan (@PresPMLNPunjab) May 6, 2022
وفاقی وزیرِ داخلہ کا بیان ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب سوشل میڈیا پر کسی سیاست دان کی ویڈیو منظر عام پر آنے کی چہ مگوئیاں ہو رہی ہیں جب کہ مقامی ذرائع ابلاغ میں بھی گزشتہ دنوں 'ڈیپ فیک ٹیکنالوجی' کے ذریعے جعلی ویڈیوز بنانے اور اس کی تشہیر کا چرچا تھا۔
جعلی ویڈیوز منظر عام پر آنے سے متعلق قیاس آرائیوں کا پرچار تحریکِ انصاف کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ اور تحریکِ انصاف کے رہنماؤں کی جانب سے کیا جا رہا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم عمران خان بھی حالیہ عرصے میں کئی بار یہ کہہ چکے ہیں کہ جعلی ویڈیوز کے ذریعے ان کی کردار کشی کی کوشش ہو گی۔
تین مئی کو تحریکِ انصاف نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری ایک بیان میں مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ 'ڈیپ فیک' ٹیکنالوجی کے ذریعے کئی اہم سیاسی شخصیات کی جعلی ویڈیوز بنوا کر کردار کشی کی منصوبہ بندی کر چکی ہیں۔
مریم نواز جس کی وجہ شہرت جعلی رسیدیں،جعلی ٹرسٹ ڈیڈ اور جعلی خط ہے اب اطلاعات ہیں کہ اس نے DeepFake# ٹیکنالوجی کے ذریعے کئی اہم سیاسی شخصیات کی جعلی ویڈیوز بنوا کر کردار کشی کی منصوبہ بندی کر چکی ہے۔ مگر ہمیشہ کی طرح اس بار بھی ذلت اسی کا ہی مقدر ہو گا۔ pic.twitter.com/S57hnsgvZg
— PTI (@PTIofficial) May 3, 2022
یاد رہے کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی ویڈیو ایڈیٹنگ کی ایسی ٹیکنالوجی ہے جس کی مدد سے کسی بھی شخص کی تصویر کا غلط استعمال کرتے ہوئے اسے ویڈیو میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ماضی میں بھی کئی نامور شخصیات کو اس ٹیکنالوجی کی مدد سے بدنام کرنے کی کوشش کی جاتی رہی ہے جن میں برطانوی شاہی خاندان کی شخصیات سمیت دیگر شامل ہیں۔
مریم نواز نے تحریکِ انصاف کے مذکورہ بیان کے جواب میں کہا تھا کہ "مجھے علم نہیں کہ یہ ڈرامہ آپ کیوں کر رہے، میں نہ کردار کشی پر یقین رکھتی ہوں نہ ذاتی انتقام پر۔انسان کی ذاتی ونجی زندگی اس کا اور اللّہ ربّ العزت کا معاملہ ہے۔برائے مہربانی مجھے اس گند سے دور رکھیے۔"
مجھے علم نہیں یہ ڈرامہ آپ کیوں کر رہے ہیں مگر باوجود اسکے کہ عمران خان نے مجھے دو بار جیل میں ڈالا،سزائے موت کی چکی میں رکھا،میں نا کردار کُشی پر یقین رکھتی ہوں نا ذاتی انتقام پر۔انسان کی ذاتی ونجی زندگی اسکا اور اللّہ ربّ العزت کا معاملہ ہے۔برائے مہربانی مجھے اس گند سے دور رکھیے https://t.co/MzJhLrt4NO
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) May 3, 2022
مریم نواز کے جواب کے بعد بھی تحریک انصاف کی رہنما شیریں مزاری نے بھی جعلی ویڈیو کا ذکر کیا ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) غیر ملکی کمپنیوں کے ذریعے عمران خان کے خلاف مکروہ ویڈیوز کی تیاری میں لگی ہوئی ہے۔
شیریں مزاری کا مزید کہنا تھاکہ یہ حربے مسلم لیگ ن کی پالیسی کا لازمی جزو ہے۔ ان کے بقول فضا سے بی بی کی جعلی تصاویر پر مشتمل پمفلٹس کا گرایا جانا سب کو یاد ہے اور اب پھر سے وہی بیہودگی۔
So PMLN upto it%27s old dirty tricks again this time using foreign tech cos to create fake scandalous videos against IK protected by Dark Shadows Invisible cloak.This is integral part of their policy. Remember photoshopped pics of BB air-dropped as pamphlets? Now at it again.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) May 3, 2022
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ جس ویڈیو کا ذکر کیا جا رہا ہے کہ وہ کہاں اپ لوڈ ہوئی ہے یا اس کی تشہیر کہاں ہو رہی ہے تاہم سوشل میڈیا پر اس پر تبصرے ضرور ہو رہے ہیں اور تحریک انصاف کے رہنماؤں سمیت عام ٹوئٹر صارفین کی جانب سے اس میں سابق وزیرِ اعظم عمران خان کا نام لیا جا رہا ہے۔