اردو سروس کے شہناز عزیز اور عمران صدیقی گولڈ میڈل کے حقدار

شہناز عزیز نے یہ اعزاز اپنے ہفتہ وار پرگرام میری کہانی پر، جبکہ عمران صدیقی نے اردو ویب سائٹ کے علاوہ ملٹی میڈیا کامیابیوں پر حاصل کیا
’سچ تو یہ ہے کہ اس گولڈ میڈل کا سونا ہمارے Audience ہیں‘۔



اس خیال کا اظہار شہناز عزیز اور عمران صدیقی نے کیا، جنیھں حال ہی میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں براڈ کاسٹنگ بورڈ آف گورنرز کے سال 2012 کے گولڈ میڈلز دئے گے۔


شہناز عزیز نے یہ اعزاز اپنے ہفتہ وار پروگرام ’میری کہانی‘ پر، جبکہ عمران صدیقی نے اردو ویب سائٹ کے علاوہ اردو وی او اے کے مختلف ملٹی میڈیا پراجیکٹس کی کامیابیوں پر حاصل کیا۔


عمران صدیقی کا کہنا تھا کہ زرہ سوچیں، اگر لاکھوں کی تعداد میں لوگ
ہماری ویب سائٹ پر نہ آئیں اور فیڈ بیک پر اس ذمہ داری اور خوش اسلوبی سے تبصرے نہ کریں، تو ہم اتنی بڑی کامیابی کس طرح حاصل کرتے؟

شہناز عزیز کا کہنا تھا کہ دل سے لکھی ہوئی سیدھی سادی سچی کہانیاں جن کو سنتے ہوئے کتنی بار ہم اسٹوڈیو میں چپکے سے اپنے آنسو صاف کرتے ہیں۔ کتنے خوبصورت دل والے لوگ ہمیں فیڈ بیک بھیجتے ہیں اور اتنی محبت سے لاکھوں لوگ ان کہانیوں کو سن کر ان سے ایک بار پھر جینے کا عزم حاصل کرتے ہیں۔ ان میں سے ہر کہانی ایک گولڈ میڈل کی حقدار ہے۔

ایک اور سچ یہ بھی ہے، کے ہم کسی بھی قسم کی کامیابی اپنی ٹیم کے بغیر حاصل نہیں کر سکتے.

’اردو سروس‘ کی تمام ٹیم, سامعین، ناظرین اور قارئین کو گولڈ میڈل کی مبارک باد ۔