مبینہ کیمیائی حملہ، تفتیش کے لیے نگراں عالمی ادارے کا وفد شام جائے گا

فائل

کیمیائی ہتھیاروں پر نگاہ رکھنے پر مامور ایک عالمی ادارے نے منگل کے روز کہا ہے کہ وہ شام کے قصبے، دوما کی جانب ایک وفد روانہ کر رہا ہے، جو گذشتہ اختتام ہفتہ دمشق کے قریب ہونے والے زہریلی گیس کے مبینہ حملے کی تفتیش کرے گا۔

کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال پر ممانعت سے متعلق تنظیم نے بتایا ہے کہ اس طرح کی التجا موصول ہونے پر وفد دوما جا سکتا ہے۔

تنظیم کے بقول، ’’یہ اقدام شامی جمہوریہٴ عرب اور روسی فیڈریشن کی جانب سے کی جانے والی درخواست پر کیا گیا ہے جنھوں نے کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کے بارے میں تفتیش کے لیے کہا ہے۔ یہ ٹیم فوری طور پر شام میں تعینات ہوگی، جس کی تیاری کی جا رہی ہے‘‘۔

وائٹ ہاؤس نے منگل کے روز اِس بات کا اعلان کیا ہے کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ لاطینی امریکہ کا مجوزہ دورہ منسوخ کر رہے ہیں، تاکہ وہ ’’شام کے خلاف جوابی کارروائی کی نگرانی کر سکیں‘‘۔

ٹرمپ نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ اُن کی انتظامیہ ’’حقائق کو پیش نظر رکھ کر‘‘ مبینہ کیمیائی حملے کا جواب دے۔

پیر کی شام گئے اعلیٰ فوجی قیادت سے ملاقات سے قبل، ٹرمپ نے بتایا کہ ’’اس کا جواب دیا جائے گا، اور یہ جواب مؤثر ہوگا‘‘۔