امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ذاتی وکیل، روڈی جولیانی نے کہا ہے کہ وہ سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لئے ہونے والے ٹرائل کے دوران گواہی دیں گے اور انھیں الزامات سے بری کرانے کے لیے جو کچھ درکار ہوا کریں گے۔
جولیانی نے یہ بات فلوریڈا میں منگل کی رات صدر ٹرمپ کی نجی رہائش گاہ مارے لاگو پر سالِ نو کی تقریب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ ’’میں شہادت دوں گا۔ میں مظاہرے کروں گا۔ میں لیکچر دوں گا۔ جو کچھ بھی درکار ہوا کروں گا‘‘۔
جولیانی نے کہا کہ مجھے یہ کیس لڑ کر خوشی ہو گی۔ ہاں۔ مجھے نہیں معلوم کہ کوئی مجھے کیس لڑنے دے گا یا نہیں۔ لیکن، اگر آپ کیس میرے حوالے کریں تو میں اسے بھرپور طریقے سے لڑوں گا۔
جولیانی ، نیویارک کے سابق مئیر اور صدر ٹرمپ کے دیرینہ معتمد ہیں، لیکن اس بات کا امکان نہیں ہے کہ وہ امریکی سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی میں ان کی وکالت کریں گے۔ امریکی سینیٹ میں مواخذے کے کیس کی کسی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا۔ خیال ہے کہ وائٹ ہاوس کے وکیل پیٹ سیپیلون ممکنہ طور پر سینیٹ میں صدر ٹرمپ کا دفاع کریں گے۔
صدر ٹرمپ کو دو الزامات پر مواخذے کا سامنا ہے، جسے گذشتہ ماہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اکثریتی ایوانِ نمائندگان میں ڈیموکریٹ قانون سازوں کی واضح اکثریت نے منظور کیا، جب کہ پارٹی لائن پر ریپبلیکن پارٹی نے مواخذے کی ڈٹ کر مخالفت کی۔
صدر ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے یوکرین پر دباو ڈالا تھا کہ وہ سابق نائب امریکی صدر اور رواں سال نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں اپنے ممکنہ حریف جو بائیڈن کے خلاف تفتیش شروع کریں اور انھوں نے یوکرین سے متعلق تفتیش کے دوران کانگریس کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالی۔
جولیانی نے اگر شہادت دی تو وہ انکشافات پر مبنی ہو سکتی ہے۔