کراچی: غزہ کی صورت حال، ایدھی کی امن ریلی

ایدھی امن ریلی

عالمی برادری اور اقوام متحدہ جنگ بندی کے لیے اقدام کرے: عبد الستار ایدھی
کراچی میں عالمی شہرت یافتہ سماجی کارکن عبدالستار ایدھی نے پیر کے روز جاری فلسطین اسرائیل لڑائی کے خلاف ایک ’امن ریلی‘ نکالی۔


ایدھی نے امن ریلی سے خطاب کیا۔ اُن کے بقول، ’ فلسطین میں جاری اسرائیلی حملے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہیں‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ اُن کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں، اور یہ کہ وہ ایک سماجی کارکن کی حیثیت سے اس معاملے پر ’آواز اٹھارہے ہیں‘، جسے وہ ’اپنا فرض‘ سمجھتے ہیں۔

اس موقعے پر ایدھی نے مطالبہ کیا کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ جنگ بندی کے لیے اقدام کریں۔

امن ریلی میٹھادر کے ایدھی فاونڈیشن سے شروع ہوکر مزار قائد روڈ پرختم ہوئی۔ ریلی میں ایدھی فاونڈیشن کے رضاکاروں سمیت شہریوں نے بھی شرکت کی۔

اُدھر پیر کے روز بین الاقوامی میڈیا کی خبروں کے مطابق، حماس کے ترجمان ابو ظہری نے اسرائیل پر شہریوں کو ہدف بنانے کا الزام لگایا۔

غزہ میں فلسطینی عسکریت پسندوں نے اسرائیل پر درجنوں راکٹ داغے۔ تاہم، کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ اُس کا’ آئرن ڈوم میزائل دفاعی نظام‘ گنجان آباد علاقوں کو نشانہ بنانے والے بڑھتے ہوئے راکٹوں کو پہلے ہی سے ناکارہ کردیتا ہے۔


ساتھ ہی، اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ اُس نے پیر کے روز غزہ میں درجنوں مقامات پر بمباری کی، جِن میں حماس تحریک کے زیرِ استعمال متعدد عمارتیں بھی شامل ہیں۔ اس علاقے کا کنٹرول حماس کے ہاتھ میں ہے۔ اسرائیلی فوج نے بتایا ہے کہ اُس نے راکٹ داغے جانے والےمقامات اور اسلحے کو اسمگل کرنےاور چھپانے والی سرنگوں کو بھی نشانہ بنایا۔

اسرائیل نے الزام لگایا ہے کہ فلسطینی عسکریت پسند غرہ میں شہری علاقوں کو ڈھال کے طور پر استعمال کررہے ہیں، تاکہ، اُن کے بقول، اُن کی آڑ میں ہتھیار اور راکٹ داغنے والے مقامات کو چھپایا جاسکے۔

اسی کے ساتھ ہی جنگ بندی کی کوششوں سے متعلق خبریں بھی آرہی ہیں، جن میں مشرق وسطیٰ کے نمائندہٴ خصوصی، ٹونی بلیئر کی کوششیں بھی شامل ہیں، جب کہ قاہرہ سے ملنے والی رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ سفارتی حل کی جانب کسی حد تک پیش رفت ہورہی ہے، جس کے لیے مصر کے ایک عہدے دار ثالث کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔

ادھر اتوار کے دِن بینکاک میں ایک اخباری کانفرنس سے خطاب میں امریکی صدر براک اوباما نے زور دیا کہ اسرائیل پر میزائل داغنا بند کیے جائیں اور اسرائیل جنگ میں شدت لانے سے احتراز کرے۔