غزہ جانے والےبحری جہازوں کےسرگرم کارکنوں کی علاقہ بدری

غزہ جانے والےبحری جہازوں کےسرگرم کارکنوں کی علاقہ بدری

یہ کارروائی حکومت کی طرف سے ملنے والے احکامات کے نتیجے میں عمل میں لائی گئی، جِس سے قبل یہ کوشش کی گئی کہ اِن بحری جہازوں کو غزہ پہنچنے سے روکا جائے: اسرائیلی فوج کے ترجمان کا بیان

حکومتِ اسرائیل نے فلسطین کےاُس حامی گروپ کی علاقہ بدری کےلیے ضابطے پرعمل درآمد کا آغاز کر دیا ہے جِس نےغزہ پر اسرائیل کی ناکہ بندی کو توڑنے کی کوشش کی تھی۔

حکام کا کہنا ہے کہ اِن بحری جہازوں پر سوار متعدد سرگرم کارکن اور صحافی ہفتے کے روز فضائی ذرائع سےاپنے اپنے ملکوں کو روانہ ہوئے۔ مزید 20افراد کے کاغذات پر غورجاری ہے۔

اسرائیلی فوج نے مقامی وقت کے مطابق جمعےکی شام بین الاقوامی پانیوں میں دو بحری جہازوں کو روک دیا تھا،جِن میں سرگرم کارکن سوار تھے، اور اُنھیں غزہ کے شمالی اسرائیلی بندرگاہ کی طرف لےجایا گیا تھا۔

اسرائیل کی دفاعی افواج کے ایک ترجمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ کارروائی حکومت کی طرف سے ملنے والے احکامات کے نتیجے میں عمل میں لائی گئی، جِس سے قبل یہ کوشش کی گئی کہ اِن بحری جہازوں کو غزہ پہنچنے سے روکا جائے۔ کسی کے زخمی ہونے کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

جمعے کےدِن اسرائیل کی دفاعی افواج کی طرف سے یوٹیوب پر پوسٹ کی گئی ایک وڈیو میں، اُن کے بقول، اسرائیلی بحری عہدے داروں کی طرف سے بحری جہازوں پر سوار سرگرم کارکنوں کو متنبہ کیا گیا کہ وہ قانونی طور پر عائد ناکہ بندی کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ وڈیو میں ایک بحری عہدے دار کی طرف سے سرگرم کارکنوں کو یہ پیش کش کرتے دکھایا گیا ہے کہ اُن کے سامان کو غزہ پہنچانے کے لیےاُنھیں اسرائیل تک رسائی دی جاسکتی ہے۔