خاتون صحافی سے 'نامناسب رویے' پر کرس گیل پر جرمانہ

کرس گیل (فائل فوٹو)

کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ جیمز سدھرلینڈ نے کہا کہ یہ نامناسب رویہ جائے کار پر ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ ان کے بقول گیل نے اسے کلی طور پر غلط سمجھا۔

ویسٹ انڈیز کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور جارحانہ بلے باز کرس گیل پر ٹی وی کی براہ راست نشریات کے دوران ایک خاتون میزبان سے "نامناسب رویہ" اختیار کرنے پر دس ہزار آسٹریلوی ڈالر (7300 امریکی ڈالر) جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔

آسٹریلیا میں جاری بگ بیش ٹی ٹوئنٹی لیگ میں گیل میلبورن رینیگیڈز کی طرف سے کھیل رہے ہیں اور پیر کو انھوں نے 15 گیندوں پر 41 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد گراؤنڈ کے باہر کھڑے کھڑے ایک انٹرویو میں خاتون میزبان میل مکلاگن کو اپنے ساتھ باہر چلنے کی پیشکش کر ڈالی یہ بھی کہا کہ "شرماؤ مت"۔

براہ راست نشر ہونے والے اس مختصر انٹریو میں گیل کی اس پیشکش کے باعث کھلاڑی کو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔

منگل کو کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ جیمز سدھرلینڈ نے کہا کہ یہ نامناسب رویہ جائے کار پر ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔ ان کے بقول گیل نے اسے کلی طور پر غلط سمجھا۔

"یہ کوئی نائٹ کلب نہیں۔۔۔یہ دراصل جائے کار ہے، یہ کرس گیل اور میل مکلاگن دونوں کے لیے کام کی جگہ ہے۔ اور (گیل کا) بیان ہراساں کیے جانے کے مترادف اور کرکٹ بلکہ کسی بھی جائے کار کے لیے نامناسب تھا۔"

رینیگیڈز کے سربراہ اسٹیورٹ کوونٹری نے منگل کو ایک بیان میں کہا کہ گیل اس جرمانے پر خاصے حیران ہوئے اور ان کے بقول یہ رقم عطیہ کر دی جائے گی۔

کوونٹری اور گیل دونوں ہی نے میل مکلاگن سے معذرت بھی کی اور ویسٹ انڈین بلے باز کا کہنا تھا کہ یہ صرف ایک "مذاق" تھا۔

سدھرلینڈ کا کہنا تھا کہ "ہم اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ کرکٹ تمام آسٹریلینز کا کھیل ہے، مرد و خواتین، لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے اور ہم ایسے کسی رویے کو برداشت نہیں کریں گے جس سے یہ مقصد متاثر ہو۔"

آسٹریلوی ایسوسی ایٹڈ پریس نے گیل کے حوالے سے ایک بیان میں کہا کہ ان کی بات کا مقصد مکلاگن کی ہتک ہرگز نہیں تھا۔ "اگر انھیں ایسا محسوس ہوا تو میں بہت معذرت چاہتا ہوں۔"