اِس سال فرانس میں منعقد ہونے والیG-20ممالک کی کانفرنس میں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کو روکنے کےلیے ٹھوس تجاویز پیش کی جائیں گی۔
اٹووا میں مقیم فرانس کے سفیر فرانکو دلاتر نے اتوار کے دِن ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ اُن کے ملک کو توقع ہے کہ G20سربراہی کانفرنس کے دوران زراعت کی پالیسیوں کو بہتر بنانے میں کینیڈا کی مدد شامل ہوگی۔
گذشتہ سال، G8اورG20کے اجلاس کینیڈا میں ہوئے تھے جب کہ سالِ رواں میں یہ دونوں اجلاس فرانس میں منعقد ہوں گے۔
دریں اثنا، اقوامِ متحدہ کے زراعت اور خوراک کے ادارے کی ایک سرکاری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2008ء میں خوراک کا مسئلہ بہت سنگین سمجھا گیا تھا لیکن موجودہ صورتِ حال تشویش ناک ہے۔
رپورٹ کے پیش ِ نظر، G20اجلاس سے قبل، فرانس زراعت کے وزرا کی ایک کانفرنس منعقد کرنے کا ارادہ رکھتا ہے اور یہاں کنیڈا میں تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ افریقہ اور ایشیا کے بہت سے غریب ممالک جِن میں پاکستان اور بنگلہ دیش بھی شامل ہیں اُنھیں خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے۔
اِس ضمن میں پاکستان کی مشکلات میں اضافہ ہونا ایک لازمی امر ہے، اِس لیے کہ گذشتہ سال وہاں سیلاب نے بہت سی فصلیں تباہ کردی تھیں۔
کینیڈا کی حکومت نے تین ماہ قبل اقوامِ متحدہ کے خوراک اور زراعت کے ادارے کو ساڑھے 11ملین ڈالر ز کی مالی امداد دینے کا اعلان کیا تھا تاکہ پاکستان میں کاشتکاری کے نظام کو بہتر بنایا جاسکے۔