فورٹ ہُڈ: اہل کاروں کی یاد میں تقریب،اوباما کی شرکت

’کمانڈر اِن چیف کی حیثیت سے، میں اس بات پر پُرعزم ہوں کہ بوقت ضرورت ہم اپنے فوجیوں اور سابقہ فوجی اہل کاروں کی دادرسی کو یقینی بنائیں گے، جنھیں کوئی تکلیف ہو، یا دیکھ بھال کی ضرورت ہو‘: صدر اوباما
امریکی صدر براک اوباما نے ٹیکساس میں فورٹ ہُڈ فوجی اڈے پر شوٹنگ کے واقعے میں ہلاک ہونے والوں کی یاد میں بدھ کے روز منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کی، جس میں اُنھوں نے کہا
کہ امریکی فوجیوں اور سابقہ فوجیوں کےتحفظ اور درکار پُشت پناہی کے لیے بروقت اقدام کیا جائے گا۔

گذشتہ پانچ برس میں یہ اُن کا ٹیکساس کا دوسرا دورہ تھا۔


صدر نے ایک ہفتہ قبل کے شوٹنگ کے ایک واقعے میں ہلاک و زخمی ہونے والے فوجیوں کے اہل خانہ، احباب اور ساتھیوں سے کہا کہ حکومت کو فوجیوں کو نہ صرف لڑائی کے دوران بلکہ عام حالات میں تحفظ فراہم کرنے کے عزم کا اعادہ کرنا ہوگا۔

بقول اُن کے، ’کمانڈر اِن چیف کی حیثیت سے، میں اس بات پر پُرعزم ہوں کہ بوقت ضرورت ہم اپنے فوجیوں اور سابقہ فوجی اہل کاروں کو مدد فراہم کریں گے، جنھیں کوئی تکلیف ہو، یا دیکھ بھال کی ضرورت ہو۔۔‘

صدر اوباما نے کہا کہ گذشتہ ہفتے کا یہ واقعہ اس وقت ہوا جب 2009ء میں میجر ندال حسن کی طرف سے کیے جانے والے حملے کے زخم ابھی بھرے نہیں تھے، جس میں 13 افراد ہلاک ہوئے۔ حسن کو گذشتہ سال موت کی سزا سنائی گئی تھی۔

ایک ہفتہ قبل، آرمی اسپیشلسٹ، ایوان انٹونیو لوپیز نےساتھی اہل کاروں اور دیگر افراد پر گولیاں چلانے سے قبل، اپنی ذاتی چھٹیوں کے معاملے پر تکرار کی تھی۔ شوٹنگ کے واقع میں تین افراد ہلاک ہوئے اور 16زخمی ہوئے، جس کے بعد اُس نے اپنے آپ کو گولی مار کر ہلاک کیا۔

تفتیش کاروں کا کہنا ہے کہ اُنھیں ابھی تک اس بات کا پتا نہیں چلا، آیا 34 سالہ لوپیز نے گولیاں کیوں چلائیں۔