بھارتی کشمیر: دو افراد کی ہلاکت کے خلاف تازہ مظاہرے

فائل فوٹو

عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا ہے۔

بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں بدھ کو ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور منگل کو دیر گئے سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں دو شہریوں کی ہلاکت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

کشمیر کے اس حصے میں گزشتہ ماہ کے اوائل میں بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک علیحدگی پسند کمانڈر کی ہلاکت کے بعد سے صورتحال انتہائی کشیدہ ہے جب کہ بعد میں ہونے والے مختلف مظاہروں میں سکیورٹی فورسز سےجھڑپوں میں لگ بھگ 50 افراد مارے جا چکے ہیں۔

پولیس نے بدھ کو بتایا کہ پامپور میں ہزاروں افراد بھارت مخالف نعرے لگاتے ہوئے سڑکوں پر نکلے۔

عینی شاہدین کے مطابق پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا استعمال بھی کیا ہے۔

منگل کو سری نگر جموں شاہراہ پر ہونے والے ایک مظاہرے کے دوران ایک نوجوان ہلاک اور ایک شدید زخمی ہو گیا تھا جب کہ سری نگر میں ایک بینک کا مردہ حالت میں پایا گیا۔

پولیس کے مطابق گارڈ کو کسی تیز دھار آلے سے قتل کیا گیا۔

کشمیر کے مختلف علاقوں میں حکام نے تین ہفتوں تک کرفیو بھی نافذ رکھا جس کا مقصد مظاہرین کو سڑکوں پر آنے سے روکنا تھا لیکن اس کے باوجود احتجاج کے لیے اکا دکا مقامات پر لوگ جمع ہوتے رہے اور ان کی پولیس سے جھڑپیں بھی ہوئیں۔

کشمیر کا علاقہ پاکستان اور بھارت کے درمیان متنازع ہے اور اس کا ایک حصہ پاکستان اور ایک بھارت کے زیر انتظام ہے۔