فرانس: دہشت گردی کے شبہ میں چیچن باشندے گرفتار

فائل

ایک مقامی اخبار کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے مارے جانے والے چھاپوں کے دوران پولیس نے ان کی تحویل سے گولہ بارود بھی برآمد کیا ہے۔

فرانس میں پولیس نے دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے شبہ میں روس کے مسلمان علاقے چیچنیا سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق چار افراد کو جنوبی فرانس کے شہر مونٹ پیلیئر سے حراست میں لیا گیا جب کہ ان کے پانچویں ساتھی کو بیزیئرز نامی علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔

ایک مقامی اخبار کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے مارے جانے والے چھاپوں کے دوران پولیس نے ان کی تحویل سے گولہ بارود بھی برآمد کیا ہے۔

لیکن عدالتی ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے تاحال گرفتار افراد کا مقدمہ محکمۂ استغاثہ کے انسدادِ دہشت گردی کے شعبے کو نہیں بھیجا ہے جس کا مطلب ہے کہ ملزمان کے خلاف تفتیش مکمل نہیں ہوئی یا ان کے خلاف شواہد ناکافی ہیں۔

فرانس میں یہ گرفتاریاں پیرس میں لگ بھگ دو ہفتے قبل ایک جریدے کے دفتر پر مسلمان شدت پسندوں کے مبینہ حملے کے بعد عمل میں آئی ہیں جس میں جریدے کے عملے کے 10 افراد اور دو پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

بعد ازاں پیرس ہی میں جریدے پر حملے میں ملوث ملزمان کی دو مختلف کارروائیوں میں مزید پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

حملے کا نشانہ بننے والے فرانسیسی جریدے 'چارلی ہیبڈو' نے چند سال قبل پیغمبرِ اسلام کے متنازع خاکے شائع کیے تھے جس پر مسلمان ملکوں میں سخت احتجاج ہوا تھا۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آوروں نے جریدے کو انہی خاکوں کی پاداش میں نشانہ بنایا ہے۔

دہشت گردی کے ان واقعات نے فرانس اور پورے یورپ میں خوف اور تشویش کی لہر دوڑادی ہے جس کے بعد سے بیشتر یورپی ممالک میں سکیورٹی کے انتظامات انتہائی سخت ہیں۔

حملے کے بعد 'چارلی ہیبڈو' نے اپنے سرِ ورق پر ایک بار پھر پیغمبرِ اسلامی کا متنازع خاکہ شائع کیا ہے جس پر مسلمان ملکوں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔

پیر کو اس خاکے کی اشاعت کے خلاف چیچنیا کے دارالحکومت گروزنی میں ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا تھا جس میں، مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق، لاکھوں افراد شریک ہوئے تھے۔