پیرس میں جب 2024 میں اولمپکس منعقد ہوں گے، تو شائقین کو کھیلوں اور اپنے پسندیدہ کھلاڑیوں کو دیکھنے کے ساتھ ساتھ ایک اور دلچسپ چیز پر بھی نظر پڑے گی اور وہ ہے ایئر ٹیکسی۔
اگرچہ پیرس اولمپکس میں ابھی تین سال باقی ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ اس وقت تک دنیا کرونا وائرس سے پاک ہو چکی ہو گی یا اس پر بڑی حد تک قابو پایا جا چکا ہو گا، اس لیے وہاں خوب گہا گہمی اور رونقیں ہوں گی اور پورا یورپ وہاں امڈ آئے گا۔
پیرس اولمپک گیمز کے لیے جہاں کھیلوں کے منتظمین نے تیاریاں شروع کر دی ہیں وہاں مسافروں کے لیے کام کرنے والی کئی کمپنیاں بھی میدان میں آ گئی ہیں جن میں ایئر کمپنی ولوکاپٹر بھی شامل ہے۔ یہ کمپنی چھوٹے سائز کے ایسے طیاروں اور ہیلی کاپٹروں پر کام کر رہی ہے جسے شہر کے اندر ٹیکسی کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔
اگرچہ یہ مستقبل کا منصوبہ ہے اور آنے والے برسوں میں فضائی ٹیکسیاں ٹریفک کے اژدھام اور رش سے بچانے اور سڑک پر گھنٹوں پھنسے رہنے سے چھٹکارہ دلانے کے لیے خدمات سرانجام دیں گی۔
ولوکاپٹر کمپنی اس سروس کی شروعات پیرس اولمپکس سے کرنا چاہتی ہے کیونکہ ان عالمی کھیلوں میں لاکھوں لوگوں کی شرکت متوقع ہےجس پر ٹریفک کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ولوکاپٹر کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کی فضائی ٹیکسی سفر کو سہل بنائے گی اور ان کا قیمتی وقت بچائے گی۔
ولوکاپٹر کے سی ای او فلورائن روٹر کا کہنا ہے کہ وہ اس سروس کو صرف پیرس تک ہی محدود نہیں رکھے گی بلکہ آنے والے دنوں میں اس کا دائرہ فرانس سمیت دنیا کے دوسرے شہروں تک بڑھا دیا جائے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ فضائی ٹیکسی سروس کو اتنا سستا بنا دیا جائے گا، اس پر سفر کرنا ہر شخص کی پہنچ میں ہو گا۔
فضائی ٹیکسی ڈرون کے اصول پر کام کرتی ہے۔ اس میں ڈرون ہی کی طرح بہت سے چھوٹے چھوٹے پنکھے نصب ہیں جو اسے نہ صرف پرواز کرنے میں مدد دیتے ہیں بلکہ ٹیکسی کی سمت اور اسے اڑان بھرنے اور اترنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔
ایئر ٹیکسی کی پرواز کے لیے ایئرپورٹس کی ضرورت نہیں ہے بلکہ چھوٹی جگہوں پر ہی اسے اتارا اور وہاں سے اڑایا جا سکتا ہے۔
پیرس اولمپکس کے لیے جو ایئر ٹیکسی متعارف کرائی جا رہی ہے اس میں دو مسافروں کے بیٹھنے کی گنجائش ہے۔ اسے اڑانے کے 18 پنکھے نصب ہیں، جو بیٹری پر کام کرتے ہیں۔ سمارٹ فون کی مدد سے ٹکٹ اور بکنگ کی جا سکتی ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ولوکاپٹر کمپنی اپنی سروس کے لیے پیرس اور اس کے گرد و نواح میں ٹیکسی کے اترنے اور پرواز کرنے کے لیے پیڈز اور ورٹی پورٹس تعمیر کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
کمپنی کے سی ای او کا کہنا ہے کہ اس سروس سے نہ صرف صارفین کے وقت کی بچت ہو گی بلکہ انہیں شہر کے فضائی جائزے کا خوشگوار تجربہ بھی حاصل ہو گا۔