حملوں کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے فرانس کے وزیر دفاع نے کہا کہ اندازاً چار سو فرانسیسی فوجی فرانس اور یورپ شہریوں کی حفاظت کے لیے باماکو میں تعینات کیے گئے ہیں۔
فرانس نے مالی کے جنوب میں واقع انتہا پسندوں کے زیر قبضہ اہم علاقے کو مسلسل تیسرے روز بھی لڑاکا طیاروں سے نشانہ بنایا۔
فرانسیسی طیاروں نے اتوار کو گاؤ کے علاقے پر ایسے وقت بمباری کی جب مغربی افریقی فوجی عسکریت پسندوں کے خلاف مالی کی مدد کے لیے پہنچنے والے ہیں۔
فرانس کے وزیر دفاع نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ فضائی حملے پیر کو بھی جاری رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اندازاً چار سو فرانسیسی فوج فرانس اور یورپ شہریوں کی حفاظت کے لیے باماکو میں تعینات کیے گئے ہیں۔ ان کے بقول دارالحکومت سے لگ بھگ پانچ سو کلومیٹر دور موپٹی کے علاقے میں تعینات کرنے کے لیے مزید فرانسیسی فوجی بھیج دیے گئے ہیں۔
جمعہ کو شروع کیے جانے والے ان حملوں کا مقصد اُن اسلامی عسکریت پسندوں کا خاتمہ ہے جنہوں نے شمالی مالی میں ایک بڑے علاقے پر قبضہ کرنے کے بعد جنوبی علاقے میں داخل ہونے کے لیے کوششیں شروع کر رکھی تھیں۔
فرانس کا کہنا ہے کہ یہ انتہا پسند صرف مالی اور قرب و جوار کے دیگر ممالک کے لیے ہی نہیں بلکہ یورپ کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
دارالحکومت باماکو میں صورتحال پرامن ہے اور متعدد گاڑیوں پر فرانس کے جھنڈے لہراتے لوگ بھی نظر آئے ہیں۔ فرانس کے ان حملوں کو یورپ اور مغربی افریقہ میں سراہا گیا ہے۔
جمعہ کو شروع ہونے والے ان حملوں کے سلسلے میں ایک فرانسیسی فوجی مارا گیا۔ مالی کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے کم ازکم 11 فوجی ہلاک اور 60 زخمی ہوئے ہیں۔
فرانسیسی طیاروں نے اتوار کو گاؤ کے علاقے پر ایسے وقت بمباری کی جب مغربی افریقی فوجی عسکریت پسندوں کے خلاف مالی کی مدد کے لیے پہنچنے والے ہیں۔
فرانس کے وزیر دفاع نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا ہے کہ فضائی حملے پیر کو بھی جاری رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اندازاً چار سو فرانسیسی فوج فرانس اور یورپ شہریوں کی حفاظت کے لیے باماکو میں تعینات کیے گئے ہیں۔ ان کے بقول دارالحکومت سے لگ بھگ پانچ سو کلومیٹر دور موپٹی کے علاقے میں تعینات کرنے کے لیے مزید فرانسیسی فوجی بھیج دیے گئے ہیں۔
جمعہ کو شروع کیے جانے والے ان حملوں کا مقصد اُن اسلامی عسکریت پسندوں کا خاتمہ ہے جنہوں نے شمالی مالی میں ایک بڑے علاقے پر قبضہ کرنے کے بعد جنوبی علاقے میں داخل ہونے کے لیے کوششیں شروع کر رکھی تھیں۔
فرانس کا کہنا ہے کہ یہ انتہا پسند صرف مالی اور قرب و جوار کے دیگر ممالک کے لیے ہی نہیں بلکہ یورپ کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
دارالحکومت باماکو میں صورتحال پرامن ہے اور متعدد گاڑیوں پر فرانس کے جھنڈے لہراتے لوگ بھی نظر آئے ہیں۔ فرانس کے ان حملوں کو یورپ اور مغربی افریقہ میں سراہا گیا ہے۔
جمعہ کو شروع ہونے والے ان حملوں کے سلسلے میں ایک فرانسیسی فوجی مارا گیا۔ مالی کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس کے کم ازکم 11 فوجی ہلاک اور 60 زخمی ہوئے ہیں۔