شام میں داعش کے اہداف پر فرانس کا بڑا فضائی حملہ

فرانسیسی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ دس لڑاکا طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں پر بیس بم گرائے۔ یہ فرانس کی طرف سے اب تک شام میں داعش کے خلاف کی جانے والی سب سے بڑی کارروائی ہے۔

فرانس نے شام میں شدت پسند گروپ داعش کے مضبوط گڑھ رقہ پر بڑا فضائی حملہ کیا ہے جس میں اطلاعات کے مطابق ایک احاطے اور تربیت گاہ کو تباہ کر دیا گیا۔

فرانسیسی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ دس لڑاکا طیاروں نے داعش کے ٹھکانوں پر بیس بم گرائے۔

یہ فرانس کی طرف سے اب تک شام میں داعش کے خلاف کی جانے والی سب سے بڑی کارروائی ہے جو کہ جمعہ کو پیرس میں ہوئے ان دہشت گرد حملوں کے بعد کی گئی جس میں 130 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے اور اس کی ذمہ داری داعش نے قبول کی تھی۔

لڑاکا طیاروں نے اتوار کی شام اردن اور متحدہ عرب امارت سے اڑان بھری اور انھیں امریکی فورسز کی انٹیلی جنس کا تعاون حاصل تھا۔

فرانسیسی صدر فرانسواں اولاند نے پیرس حملوں کو "اعلان جنگ" قرار دیا تھا۔

پیرس حملوں کے بعد داعش کی طرف سے جاری ایک وڈیو میں کہا گیا تھا کہ "جب تک ہم پر بمباری ہوتی رہے گی اس وقت تم بھی امن سے نہیں رہ سکو گے۔"

فرانس داعش کے خلاف امریکی اتحاد میں شامل ہے اور گزشتہ سال سے عراق اور شام میں فضائی کارروائیاں شروع کر رکھی ہیں۔

ادھر خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کے مطابق امریکہ نے شام میں حزب مخالف کے لیے اسلحے کی دوسری کھیپ فراہم کی ہے۔ یہ گروپ شمالی شام میں داعش کے خلاف برسرپیکار ہے۔

امریکی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ یہ کھیپ انھیں زمین پر ہی فراہم کی گئی۔ اکتوبر میں دیا گیا اسلحہ حزب مخالف کے لیے فضا سے گرایا گیا تھا۔