فرانس: ’مسترال کلاس‘ جنگی جہازوں کی روس کو فروخت منسوخ

فرانس کے وزیر دفاع، ژان وے لَریاں نے کہا ہے کہ اس ٹھیکے کے لیےروس کی جانب سے فرانس کو ادا کردہ رقوم لوٹائی جائیں گی، تاہم اُنھوں نے اِن کی مالیت کو واضح نہیں کیا۔۔مسترال جنگی جہاز میں 700 فوجی سوار ہوسکتے ہیں، جب کہ اُس میں 16 ہیلی کاپٹر اور 50 کے قریب بکتربند گاڑیاں سما سکتی ہیں

فرانس کے وزیر دفاع نے جمعرات کو اِس بات کا اعلان کیا کہ دو ’مسترال کلاس‘ جنگی جہازوں کی فروخت کے ٹھیکے منسوخ کرنے کے بارے میں اُن کی حکومت کا روس سے معاملہ طے پا گیا ہے۔

ژان وے لَریاں نے کہا ہے کہ اس ٹھیکے کے لیےروس کی جانب سے فرانس کو ادا کردہ رقوم لوٹائی جائیں گی، تاہم اُنھوں نے اِن کی مالیت کو واضح نہیں کیا۔

گذشتہ نومبر میں جب روس نے کرائیمیا کو ضم کیا اور یوکرین میں روس کے حامی باغیوں کی حمایت کی، اس پر مغربی ملکوں نے روس کے خلاف پابندیاں عائد کیں، جس پر فرانس نے پہلے جنگی جہاز کی سپردگی منسوخ کردی۔

روس نے یوکرین سے کرائیمیا کو الگ کیا اور مارچ 2014ء میں اُسے ضم کیا۔ دوسرا جنگی جہاز، جسے ’سیواستوپول‘ کا نام دیا گیا تھا، اِس سال کے اواخر میں حوالے کیا جانے والا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ سمجھوتے کی مالیت 1.3 ارب ڈالر تھی۔

لریاں نے بتایا ہے کہ روس کے لیے تیار کردہ ’مسترال کلاس‘ کے جہازوں کی خریداری میں کئی ملکوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے، جو امریکی بحریہ کے ’سان اینتونیو‘ قسم کے جنگی طیاروں کے ہم پلہ ہے۔

مسترال جنگی جہاز میں 700 فوجی سوار ہوسکتے ہیں، جب کہ اُس میں 16 ہیلی کاپٹر اور 50 کے قریب بکتربند گاڑیاں سما سکتی ہیں۔

دریں اثنا، زرعی مصنوعات کی مغربی ملکوں کو درآمد پر لگائی گئی پابندی کی یاد میں، جمعرات کو یہ دِن منا رہا ہے۔

اس روسی پابندی پر عمل درآمد کے لیے، صدر ولادیمیر پیوٹن نے غیرقانونی درآمدات کو تباہ کرنے کے احکامات صادر کیے تھے، ایسے میں جب یوکرین کے بحران کے باعث روس کے مغربی ملکوں کے ساتھ تناؤ جاری تھا۔
ادھر، ڈھائی لاکھ سے زائد افراد نے انٹرنیٹ پر ایک التجا پر دستخط کرکے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ اِن درآمدات کو ضائع کرنے کے بجائے، اسے غریبوں میں تقسیم کیا جائے۔

تاہم، روس نے اس عوامی مطالبے کو نظرانداز کیا۔