عید الفطر پر چار پاکستانی فلموں کی ریلیز سنیما گھروں کی رونقیں بحال کر سکے گی؟

پاکستان میں عید الفطر پر چار اردو فلمیں ریلیز ہونے جا رہی ہیں لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ یہ فلمیں سنیما گھروں کی رونقیں دوبارہ واپس لانے میں کامیاب ہو سکیں گی یا نہیں۔

عالمی وبا کرونا وائرس کی وجہ سے جہاں دنیا بھر میں کئی کاروبار متاثر ہوئے تھے وہیں پاکستان کی سنیما انڈسٹری کو بھی خاصا نقصان پہنچا تھا۔ وبا سے قبل ملک بھر میں آپریشنل سنیما اسکرینز کی تعداد لگ بھگ 175 تھی جو اس وقت 135ہے۔

پاکستان میں عید کے موقع پر سنیما گھروں کا رخ کرنے کا رجحان بدستور موجود ہے۔ اگر باکس آفس کی تاریخ پر نظر ڈالی جائے تو زیادہ تر کامیاب پاکستانی فلمیں عیدالاضحیٰ پر ریلیز ہوئی ہیں جن میں 'جوانی پھر نہیں آنی ٹو'، 'پنجاب نہیں جاؤں گی'، 'ایکٹر ان لا' اور 'جانان' قابلِ ذکر ہیں۔

لیکن اس بار عید الفطر پر عمران اشرف اور امر خان کی ڈیبیو فلم 'دم مستم'، ہانیہ عامر اور علی رحمان کی فلم 'پردے میں رہنے دو'، صبا قمر اور زاہد احمد کی فلم 'گھبرانا نہیں ہے' اور احسن خان اور نیلم منیر کی فلم 'چکر' ریلیز کے لیے تیار ہیں۔

فلم 'دم مستم'ایک میوزیکل فلم ہے جب کہ 'چکر' میں سسپنس کا عنصر شامل ہے۔ اس کے علاوہ 'گھبرانا نہیں ہے' ایکشن، ڈرامہ اور رومانس سے بھرپور فلم ہو گی جب کہ 'پردے میں رہنے دو' ایک رومانوی کامیڈی فلم ہو گی۔

SEE ALSO: کبھی مشہور ڈائیلاگ تو کبھی کرداروں پر مبنی، پاکستانی فلموں کے دلچسپ نام


ان چاروں فلموں کے علاوہ عید پر ہدایت کار سید نور کی پنجابی فلم 'باجرے دی راکھی' کی بھی ریلیز کا امکان ہے لیکن اردو فلموں کی بہتات اور اسکرینز کی کمی کی وجہ سے شاید اسے اتنے شو نہ مل سکیں۔

عید کی چھٹیاں ختم ہوتے ہی ہالی وڈ فلم' ڈاکٹر اسٹرینج ان دی ملٹی ورس آف میڈنیس ' سنیما گھروں کی رونقیں بڑھائے گی۔چھ مئی کو لگنے والی اس فلم کی کہانی وہیں سے شروع ہو گی جہاں گزشتہ برس کی کامیاب ترین فلم 'اسپائڈر مین: نو وے ہوم' کی کہانی ختم ہوئی تھی۔

اگر ڈاکٹر اسٹرینج کے سیکوئل نے پاکستان میں 'اسپائیڈر مین: نو وے ہوم' کے بزنس کا آدھا بھی کرلیا تو اس کے ساتھ لگنے والی چار اردو فلموں کے بزنس پر فرق پڑ سکتا ہے۔کیوں کہ کراچی کے 'کیپری سنیما' سمیت کئی جگہوں پر 'ڈاکٹر اسٹرینج' کے اردو ڈب ورژن کی نمائش کی جائے گی۔

ماضی میں بیک وقت چار اردو فلموں کا ناکام تجربہ

یہ پہلا موقع نہیں جب پاکستان میں چار اردو فلمیں ایک ساتھ ریلیز ہونے جا رہی ہیں۔ اس سے پہلے ایسا سن 2018 میں ہوا تھا جب 'آزادی'، 'نہ بینڈ نہ باراتی'، 'وجود' اور 'سات دن محبت ان' ریلیز کی گئی تھیں۔ ان چاروں فلموں نے باکس آفس پر کوئی خاص بزنس نہیں کیا تھا۔

لیکن فلم 'چکر' کے ہدایت کار یاسر نواز اس تاثر کو رد کرتے ہیں کہ ایک ساتھ چار فلموں کا سامنے آنا اچھا نہیں۔ انہوں نے وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ چار فلموں کی بیک وقت ریلیز سے پریشان نہیں کیوں کہ وہ 'بجرنگی بھائی جان' کے سامنے ہٹ فلم دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ "اگر گزشتہ برسوں کے اعداد و شمار دیکھیں تو باکس آفس پر وہی فلم کامیاب ہوئی جسے لوگوں نے پسند کیا ہے۔ جب سن 2015 میں 'بن روئے' اور 'بجرنگی بھائی جان' کےسامنے میں نے 'رانگ نمبر' ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا تھا تو اس وقت بھی یہی بحث تھی کہ سنیما کی تعداد کم ہے اور فلمیں زیادہ ہیں۔ لیکن تینوں ہی فلموں نے اچھا بزنس کیا تھا۔"

ان کا مزید کہنا تھا کہ کئی بار تو ایسا ہوا ہے کہ دو یا تین پاکستانی فلموں کے ساتھ دو انگریزی فلمیں بھی سنیما میں ریلیز ہوئی ہیں۔ جس کو جو فلم دیکھنا تھی اس نے وہی دیکھی۔ جب اُس وقت اسکرین کی تعداد پربات نہیں ہوئی تو اب بھی اس کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔

SEE ALSO: دی بیٹ مین سے قائدِ اعظم زندہ باد تک؛ سال 2022 میں ریلیز کے لیے تیار 15 بڑی فلمیں


یاسر نواز نے اپنی فلم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'چکر' ایک مرڈر مسٹری فلم ہے، چوں کہ پاکستان میں ایسی فلمیں کم بنتی ہیں اس لیے انہیں امید ہے کہ اس قسم کی فلموں کو پسند کرنے والے سنیما کا رخ کریں گے اور ان کی خواہش ہے کہ عید پر آنے والی تمام فلمیں اچھا بزنس کریں۔

فلم 'دم مستم' کی رائٹر اور ہیروئن امر خان کہتی ہیں کہ آج کل زیادہ تر فلمیں کراچی میں شوٹ ہوتی ہیں لیکن دم مستم کے لیے ہم کراچی اور لاہور دونوں جگہ گئے۔ جب کہ اس فلم کی کہانی زیادہ تر ان لوگوں کو متوجہ کرے گی جن میں ٹیلنٹ تو ہوتا ہے لیکن وہ کسی نہ کسی وجہ سے آگے نہیں بڑھ پاتے۔

فلم 'دم مستم' کے ہدایت کار احتشام الدین ہیں جب کہ اس کے پروڈیوسرز اداکارعدنان صدیقی اور اختر حسنین ہیں۔ فلم میں اداکارہ امر خان اور عمران اشرف اور دیگر نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں۔

اس کے علاوہ فلم 'پردے میں رہنے دو ' کے ہدایت کار وجاہت رؤف کے خیال میں نوجوان اپنے پسندیدہ اداکار علی رحمان خان اور اداکارہ ہانیہ عامر کو دیکھنے کے لیے سنیما میں ضرور آئیں گے۔ان کے مطابق دونوں فن کاروں نے اس فلم میں اپنے کریئر کی بہترین اداکاری کی ہے۔