تھائی لینڈ: شیناوترا پر پانچ سالہ پابندی کا امکان

ینگ لک شیناوترا کے مواخذے کے لیے ان کا کیس اب سینیٹ میں جائے گا جہاں اگر ان پر عائد الزامات کی تصدیق ہوگئی تو پھر ان پر سیاست میں حصہ لینے پر پانچ سال کی پابندی عائد کی جا سکتی ہے
تھائی لینڈ میں انسداد ِبدعنوانی کمیشن کی جانب سے سابق وزیر ِاعظم ینگ لک شیناواترا کو غفلت کا مرتکب اور قصور وار ٹھہرایا گیا ہے۔ ان الزامات کی بنیاد پر شیناوترا پر پانچ سال کے لیے سیاست میں حصہ لینے سے پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

تھائی لینڈ کی وزیر ِاعظم ینگ لک شیناواترا کو بدھ کے روز اس وقت ان کے دفتر سے بے دخل کردیا گیا تھا، جب تھائی لینڈ کی ایک آئینی عدالت کی جانب سے ینگ لک شیناوترا اور ان کے وزراء کو طاقت کا ناجائز استعمال کرنے پر قصور وار قرار دیا گیا تھا۔

تھائی لینڈ میں انسداد ِبدعنوانی کمیشن کی جانب سے جمعرات کو جاری کیے گئے ایک بیان کے مطابق، کمیشن کے پاس سابق وزیر ِاعظم کے مواخذے کے لیے ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔

ینگ لک شیناوترا کے مواخذے کے لیے ان کا کیس اب سینیٹ میں جائے گا جہاں اگر ان پر عائد الزامات کی تصدیق ہوگئی، تو پھر ان پر سیاست میں حصہ لینے پر پانچ سال کی پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔

دوسری طرف، سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ینگ لک شیناوترا کے پاس سینیٹ میں اتنی حمایت موجود ہے کہ وہ سینیٹ میں اپنا دفاع کر سکتی ہیں اور ممکن ہے کہ سینیٹ میں ینگ لک شیناوترا کے مواخذے کے لیے درکار پانچ تہائی ووٹ حاصل نہ ہو سکیں۔


امریکہ کی جانب سے تھائی لینڈ کی صورتحال پر امریکی محکمہ ِخارجہ کے ترجمان کا یہ بیان سامنے آیا ہے کہ، ’تمام فریقوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیئے کہ تشدد سے گریز برتا جائے اور سیاسی اختلافات کو حل کیا جائے۔ سیاسی حل میں انتخابات اور ایک جمہوری حکومت کا قیام شامل ہونا چاہیئے‘۔

تھائی لینڈ کے الیکشن کمیشن کی جانب سے 20 جولائی کو ملک میں عام انتخابات کرانے کی تجویز دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ تھائی لینڈ میں فروری میں بھی عام انتخابات ہوئے تھے مگر حکومت مخالف عناصر کی مداخلت کے باعث اب یہ انتخابات دوبارہ کرائے جائیں گے۔

تھائی لینڈ میں عبوری وزیر ِ اعظم پونگ تھیپ کانجانا کہتے ہیں کہ عبوری حکومت الیکشن کمیشن کے فریم ورک کے اندر رہتے ہوئے کام کر رہی ہے۔