پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اگر بھارت نے کسی بھی قسم کی کارروائی کی تو اس کا بھرپور جواب دیں گے اور مقابلے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔
اسلام آباد میں ہفتے کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لیے کوئی بھی کارروائی کر سکتا ہے لیکن ہم اس کے کسی بھی اقدام کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
پریس کانفرنس کے موقع پر پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل آصف غفور اور مشیر اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان بھی موجود تھیں۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی تشکیل کردہ کمیٹی کا پہلا اجلاس ہفتے کو ہوا۔ جس میں پاکستانی اداروں کی جانب سے پیش کردہ تجاویز پر غور کیا گیا۔
شاہ محمود قریشی کے بقول پاکستان نے دفتر خارجہ سمیت دنیا کے اہم دارالحکومتوں میں کشمیر سیل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جمعے کو پاکستان اور چین کی درخواست پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مشاورتی اجلاس ہوا جس میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے واقعات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کے اجلاس کو بڑے معرکے سے تعبیر کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک بڑا معرکہ سر کیا ہے تاہم یہ ایک طویل لڑائی ہے جسے کئی محاذوں پر لڑنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کے اجلاس میں مستقبل کے حوالے سے اپنائی جانے والی حکمت عملی پر غور ہوا۔ پوری کمیٹی اس بات پر متفق ہے کہ آج کا بھارت نہرو یا گاندھی کا نہیں مودی کا ہندوستان ہے۔
اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ کشمیر کا تنازع 'نیوکلیئر فلیش پوائنٹ' ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کی جانب سے لگائے جانے والے دراندزی کے الزامات سرا سر غلط ہیں، انہیں مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان کی فوج ہر جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے۔
مشرقی سرحد پر صورت حال بگڑنے کی صورت میں مغربی سرحد سے فوج منتقل کرنے کے سوال پر میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ہر خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں اور جہاں بھی ضرورت ہوگی اس کے مطابق ہر ممکن فیصلہ کیا جائے گا۔