افغانستان کی مصالحتی عمل کو آگے بڑھانے میں تعاون کی یقین دہانی

(فائل فوٹو)

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغان صدر اشرف غنی نے مصالحتی عمل میں پاکستان کی کوششوں کو سراہاتے ہوئے افغانستان میں بات چیت کے عمل کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان کو اپنے تعاون کا یقین دلایا ہے۔

پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یہ بات منگل کو بیجنگ میں چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

شاہ محمود قریشی چار ملکی دورے کے تیسرے مرحلے پر کابل اور تہران کے دورے کے بعد منگل کو چین پہنچے جہاں سے وہ روس جائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ان کے دورے کا بنیادی مقصد خطے کے اہم ممالک کو افغانستان کی بدلتی ہوئی صورت حال پر اعتماد میں لینا، نئی پیش رفت پر تبادلہ خیال کرنا اور انہیں پاکستان کے نقطہ نظر سے آگاہ کرنا ہے۔

وزیر خارجہ چار ملکی دورے کے پہلے مرحلے پر پیر کو کابل پہنچے جہاں انہوں نے افغان قیادت سے دو طرفہ امور اور افغان امن و مصالحت کے لیے ہونے والی حالیہ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

شاہ محمود نے کہا کہ دورہ کابل کے دوران صدر اشرف غنی نے پاکستان امن و مصالحت کے کوششوں کو سراہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ ’جس طرح صدر اشرف غنی نے سارے عمل کو سراہا ہے۔ ہماری حوصلہ افزائی ہوئی ہے اور اپنی مکمل تائید اور حمایت کا اظہار کرتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے۔ یہ ایک مشترکہ مقصد ہے۔‘

چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی سے ہونے والی بات چیت میں شاہ محمود قریشی کے بقول پاکستان چین دو طرفہ امور، افغانستان کی صورت حال اور ابو ظہبی میں امریکہ اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات پر تبادلہ خیال ہوا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان کے امن و استحکام کی پیش رفت اور جنگ بندی کی کوششوں پر چین نے ہماری حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین کا کہنا ہے کہ افغان امن و استحکام کی کوشش کو آگے بڑھنا چاہیئے۔

پاکستانی وزیرِ خارجہ نے افغانستان، ایران اور چین کا یہ دورہ ایسے وقت کیا ہے جب گزشتہ ہفتے ہی امریکہ کے نمائندۂ خصوصی زلمے خلیل زاد کی قیادت میں امریکی وفد نے ابو ظہبی میں طالبان نمائندوں سے تین روز تک مذاکرات کیے تھے۔

ان مذاکرات میں افغانستان، پاکستان، سعودی عرب اور میزبان ملک کے نمائندے بھی موجود تھے۔

پاکستان کا دعویٰ ہے کہ امریکہ اور طالبان کے درمیان یہ براہِ راست مذاکرات اس کی کوششوں سے ممکن ہوئے ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چینی ہم منصب کے ساتھ ہونے والی بات چیت میں دو طرفہ معاملات امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ’چین اور پاکستان کے وزرائے خارجہ کی سطح پر اسٹریٹجک ڈائیلاگ ہونا ہے اور چین کے ساتھ برآمدات کے لیے بھی بات چیت کی گئی ہے۔