ساحر لودھی کی پہلی فلم ’راستہ‘کا ٹریلر جاری ،ریلیز قریب

جو لوگ بھی فلم دیکھنے آئیں وہ یہ سوچ کر آئیں کہ یہ شاہ رخ خان کی نہیں میری فلم ہے ۔۔ پاکستان کی فلم ہے۔۔۔ پاکستان کے لوگوں کی فلم ہے۔ اس میں شاہ رخ خان آپ کو کہیں نظر نہیں آئیں گے ۔۔ اس میں، میں نظر آؤں گا ۔۔آپ کا اپنا ساحر نظر آئے گا۔.. ساحر لودھی

ساحر لودھی ٹی وی کے میزبان اور اداکار تو ہیں ہی اب بہت جلد آپ کو فلموں میں بھی نظر آئیں گے۔ ان کی پہلی فلم ’راستہ‘ عنقریب ریلیز ہونے والی ہے۔

ساحر لودھی نے فلم کے حوالے سے بتایا کہ ’فلم کا خیال ایک سافٹ ڈرنک کی بوتل سے شروع ہوتا ہے۔ کام کے دوران ہمارا ایک مضافاتی علاقے میں جانا ہوا تو ہم دوستوں کے ساتھ سافٹ ڈرنک پی رہے تھے کہ تبھی ایک بچہ وہاں آگیا۔ اس نے مدد مانگی تو ساحر نے بچی ہوئی ڈرنک بچے کو دے دی جو وہیں سڑک کنارے بیٹھ کر وہ بوتل پی گیا۔ ‘‘

انہوں نے مزید کہا ’’ایک سوال پر بچے نے بتایا کہ وہ قریب ہی رہتا ہے اور انتہائی غریب ہے، جانے کیا سوچ کر ہم لوگ اس کے گھر تک چلے گئے جہاں اس کی ماں اور چار بچوں سے ملاقات ہوئی۔ بچے کی ماں اچانک ہی یہ کہہ بیٹھی کہ دعا کریں ہم سب کو موت آجائے، غربت اور بیماریوں سے کب تک لڑیں گے۔‘‘

ساحر نے بتایا کہ، ’’یہ جملہ ہم سب کو اندر تک سے ہلا گیا۔ معلوم کرنے پر پتہ چلا دور دور تک کوئی اسپتال یا کلینک نہیں۔ لہذا، ہم جو پہلے یہاں اسکول بنانے کا ارادہ لے کر زمین دیکھنے آتے تھے، اسکول کے بجائے اسپتال کا ارادہ کر بیٹھے۔ ‘‘

’’اس کام کی ابتدا یوں کی کہ ایک چھوٹا سا کلینک قائم کیا جو پچھلے ڈیڑھ سال سے چل رہا ہے۔ روزانہ 120 مریضوں کا یہاں مفت علاج ہوتا ہے لیکن اب اس کلینک کو اسپتال کے روپ میں ڈھالنے کا ارادہ ہے مگر بجٹ کم ہے اس لئے فلم ’راستہ‘ بنانے کا فیصلہ کیا ۔ فلم کی تمام آمدنی اسپتال کی تعمیر پر خرچ ہوگی۔‘‘

فلم ’راستہ‘ کا ٹریلر دو روز قبل ہی ریلیز ہوا ہے۔ ٹریلر کی ریلیزکے حوالے سے ساحر لودھی کی جانب سے فلم کی کاسٹ سے جگمگاتی شام سجائی گئی۔ کاسٹ کے علاوہ شوبز اور مارکیٹنگ و ایڈورٹائزنگ کے شعبے سے جڑی مشہور شخصیات نے اس تقریب میں شرکت کی۔ ان میں سیما طاہر، طاہر اے خان، منزہ ابراہیم شامل تھیں۔

تقریب کے دوران میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں ساحر لودھی کو ایک بار پھر اس سوال کا سامنا کرنا پڑا جو ان سے اکثر بلکہ یوں کہیں کہ کثرت سے کیا جاتا ہے یعنی شاہ رخ خان سے ان کی مماثلت۔ ساحر لودھی کا جواب بہت دلچسپ تھا جس کا سب نے خوب لطف اٹھایا۔

ساحر کا کہنا تھا کہ ’’میں اپنے والد سے اکثر یہ پوچھتا ہوں کہ کیا شاہ رخ خان آپ کا بیٹا ہے؟ تو وہ کہتے ہیں کہ نہیں تم میرے بیٹے ہو۔ شاہ رخ خان سے مشابہت اتفافیہ ہے ۔۔ہم ’لک الائیک ہیں۔۔۔لیکن جو لوگ بھی فلم دیکھنے آئیں وہ یہ سوچ کر آئیں کہ یہ شاہ رخ خان کی نہیں میری فلم ہے ۔۔پاکستان کی فلم ہے ۔۔۔پاکستان کے لوگوں کی فلم ہے۔ اس میں شاہ رخ خان آپ کو کہیں نظر نہیں آئیں گے ۔۔اس میں، میں نظر آؤں گا ۔۔آپ کا اپنا ساحر نظر آئے گا۔‘‘

ساحر کا کہنا تھا کہ اسپتال کا نام ان کی والدہ کے نام پر رکھا جائے گا۔فلم 24 فروری کو ریلیز ہوگی اور اسپتال کا سنگ بنیاد ’راستہ‘ کی ریلیز کے ایک دن بعد یعنی 25 فروری کو رکھا جائے گا۔

فلم کی کاسٹ میں ساحر لودھی کے علاوہ عبیر رضوی، اعجاز اسلم، شمون عباسی اور نوید رضا شامل ہیں۔ پروڈیوسر معید الحسن، ڈاکٹر فیصل ضیاء اور خود ساحر لودھی ہیں۔ کہانی شاہد نقوی اور ساحر نے مل کر لکھی ہے۔

وائس آف امریکہ کے ایک سوال پر عبیر رضوی نے بتایا ’’نا تو میں ایکٹریس ہوں اور نا ماڈل۔۔یہ بات میں نے ساحر کو پہلے ہی بتادی تھی۔ شوٹنگ کے تیسرے روز ہی ساحر نے بھی کہا کہ میں ایکٹنگ نہیں کرسکتی۔ لیکن، پھر ان کی ہدایات اور گائیڈلائنز نے میری پرفارمنس کو بہتر بنا دیا۔ یہ اداکاری کا میرا پہلا تجربہ ہے جس سے میں بہت محظوظ بھی ہوئی۔ ‘‘

فلم کی کہانی میں ڈرامہ، مصالحہ، گلیمر اور وہ سب کچھ ہے جو آج کے دور کی فلموں کا تقاضہ ہے۔