دبئی میں دنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ کے نزدیک واقع ایک ہوٹل کی 63 منزلہ عمارت میں آگ لگ گئی ہے جس پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
حکام کے مطابق دبئی کےمرکزی علاقے میں واقع 'ایڈریس ڈاؤن ٹاؤن ہوٹل' میں آگ جمعرات کی شب بیسویں منزل پر لگی جس نے آناً فاناً پوری عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ ٹی وی پر نشر کی جانے والی ویڈیو میں ہوٹل کی بلند و بالا عمارت کے ایک جانب سے آگ کی لپٹیں اٹھتی دیکھی جاسکتی ہیں۔
دبئی پولیس کے سربراہ میجر جنرل خمیس مطر نے کہا ہے کہ آتش زدگی کےنتیجے میں 14 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے بیشتر کو معمولی زخم آئے ہیں۔
تاہم موقع پر موجود آگ بجھانے والے عملے کےایک اہلکار نے برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ دھویں اور ہجوم کے باعث دم گھٹنے اور عمارت سے انخلا کے دوران سیڑھیوں پر گر کر متاثر اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 60 سے زائد ہے۔
تریسٹھ منزلہ متاثرہ عمارت میں لگژری ہوٹل اور رہائشی فلیٹ واقع ہیں جن کے مکینوں کو آتش زدگی کے فوراً بعد عمارت سے بحفاظت نکال لیا گیا۔
آتش زدگی کا واقعہ دبئی میں سالِ نو کی تقریبات کے آغاز سے چند گھنٹے قبل پیش آیا تاہم اس سے تقریبات متاثر نہیں ہوئی ہیں۔
متاثرہ عمارت کےنزدیک ہی دنیا کی بلند ترین عمارت برج الخلیفہ واقع ہے جہاں ہر نئے سال کی آمد پر آتش بازی کا شاندار مظاہرہ ہوتا ہے جسے دیکھنے کےلیے دنیا بھر سے ہزاروں سیاح وہاں موجود ہوتے ہیں۔
حکام کے مطابق جس وقت 'ایڈریس ہوٹل' کی عمارت میں آگ لگی اس وقت بھی ہزاروں سیاح برج الخلیفہ کے نزدیک جمع تھے جہاں واقعے کے باوجود نیا سال شروع ہوتے ہی روایتی آتش بازی کا مظاہرہ کیا گیا۔
دبئی کے محکمۂ شہری دفاع کے سربراہ میجر جنرل راشد المتروشی نے عرب ٹی وی 'العریبیہ' کو بتایا ہے آتش زدگی کے باوجود سالِ نو کے جشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا اور اس ضمن میں ہونے والی تقریبات اور مصروفیات بدستور جاری رہیں گی۔
دبئی حکومت کے دفترِ اطلاعات نے ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ شہری دفاع کے اہلکار 300 میٹر بلند عمارت کو خالی کرانے اور آگ پر قابو پانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
بیان کے مطابق آگ عمارت کی بیسویں منزل پر باہر کی جانب لگی جس کے بعد سے عمارت میں نصب آگ بجھانے کا نظام مسلسل کام کر رہا ہے تاکہ آگ کو ہوٹل کے اندر آنے سے روکا جاسکے۔
دبئی حکام کے مطابق آگ بجھانے والی چار ٹیمیں جائے واقعہ پر موجود ہیں اور مسلسل آگ پر قابو پانے کی کوششیں کر رہی ہیں۔