امریکی ریاست میسوری کے علاقے فرگوسن کے ایک عہدیدار نے امریکی محکمہ انصاف کی ایک رپورٹ جس میں پولیس کی پالیسی کو افریقی امریکیوں کے خلاف نسل کی بنیاد پر متعصبانہ قرار دیا ہے، کے بعد اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
جان شا، شہرکے آپریشن کے ذمہ دار تھے اور وہ سب سے زیادہ طاقتور عہدیداروں میں سے ایک تھے۔
میسوری کی سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ فرگوسن شہر کی عدالت کے تمام مقدمات کو کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے جبکہ میونسپل جج رونلڈ براک مئیر نے استعفی ٰ دیے دیا ہے۔
سینٹ لوئس کا مضافاتی علاقہ فرگوسن اب بھی گزشتہ اگست میں ایک غیر مسلح نو عمر سیاہ فام مائیکل براؤن کی ہلاکت کے اثرات سے نمٹ رہا ہے جو ایک سفید فام پولیس اہلکار ڈیرن ولسن کے ساتھ جھگڑے کے دوران گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا تھا۔
اس واقعے کے بعد شہر کو کئی دنوں تک تشدد کا سامنا رہا۔
ولسن پر شہری حقوق کی خلاف ورزی کا الزام عائد نہیں گیا گیا تھا۔ تاہم محکمہ انصاف نے ان الزامات کی تحقیقات کی کہ فرگوسن پولیس کے تقریباً تمام سفید فام اہلکار شہر کی سیاہ فام اکثریتی آبادی کے خلاف تعصب رکھتے ہیں جن میں من مانے طریقے سے ٹریفک کو روکنا ، گرفتار کرنا اور ان کو( ٹریفک قوانین کی مبینہ خلاف ورزی) پر جرمانہ کرنا بھی شامل ہے۔
اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر کے عہدیداروں نے اس (شہر) کی عدالتوں کو پیسہ بنانے کا ذریعہ بنایا ہوا تھا۔
صدر براک اوباما نے گزشتہ ہفتے اس رپورٹ کی مکمل طور پر حمایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرگوسن کے سیاہ فام مکینوں کو ہراساں، ان کی ساتھ زیادتی اور ان کو برا بھلا کہا جاتا ہے اور ان پر جرمانہ بھی عائد کیا جاتا رہا ہے۔