پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے رینجرز کے خصوصی اختیارات سے متعلق سندھ حکومت کی جانب سے وفاق کو بھیجی جانے والی سمری کے مسترد ہونے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے وفاق کو آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
جمعرات کو جاری ایک بیان میں آصف علی زرداری نے کہا کہ وفاق نے سندھ پر حملہ آور ہو کر آئین کی حکمرانی کا اصول پامال کیا ہے۔اگر آئین کو اسی طرح پامال کیا جاتا رہا تو قوم عدم استحکام کے دلدل میں پھنس جائے گی۔
جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ رینجرز اختیارات پر سندھ حکومت کی تین میں سے پونے تین باتیں منظور ہیں۔ لیکن، وفاق کے اقدام کو ’حملے‘ سے تشبیہہ دینا غلط ہے۔
وزیر اطلاعات کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’سندھ پر حملہ آور ہونے کا مفروضہ ہے تو پیپلز پارٹی بھی اس میں شامل ہے، کیوں کہ آپریشن تمام جماعتوں کے اتفاق سے شروع کیا گیا تھا․۔
وفاق اور سندھ کے تنازع میں شدت
دوسری جانب، مشیر قانون سندھ مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت کی جانب سے محکمہٴ داخلہ نے وفاقی وزارت داخلہ کو ایک خط لکھا ہے جس میں رینجرز کے اختیارات پر وفاق کے موقف کو مسترد کیا گیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اس خط کے بعد وفاق اور سندھ کے تنازع میں شدت آگئی ہے۔
خط میں مؤقف بیان کیا گیا ہے کہ وفاق، سندھ کے آئینی اختیارات کو اہمیت دے۔ سندھ اسمبلی نے آرٹیکل 147 کی توثیق اور رینجرز کے اختیارات پر شرائط عائد کی ہیں۔ سندھ اسمبلی کے فیصلوں کو آئینی تحفظ حاصل ہے، وفاق تقدس بحال رکھے۔ صوبائی اسمبلی کی قرارداد کی روشنی میں رینجرز کو مشروط اختیارات دئیے جائیں۔
خط میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ 90 دن کی تفتیشی حراست کا معاملہ حکومت سندھ کی منظوری سے مشروط ہے، اسے ہر صورت مانا جائے۔
سندھ میں رینجرز کے اختیارات 5 دسمبر کی رات ختم ہوئے تھے اور روایتاً اس میں فوری توسیع کی امید کی جارہی تھی تاہم سیاسی مبصرین اور تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ رینجرز کی جانب سے آصف علی زرداری کے قریبی دوست ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری کے بعد صوبائی حکومت رینجرز کے اختیارات کو مشروط کرنے کی خواہش مند تھی اور یہ کام اسمبلی سے قرارداد منظور کراکر لیا گیا۔
صوبائی حکومت کی جانب سے رینجرز کے اختیارات کے معاملے کو 2 ہفتے بعد سندھ اسمبلی سے منظور کرایا گیا، مگر یہ اختیارات مشروط یا محدود ہیں۔ اس حوالے سے سندھ نے وفاق کو سمری ارسال کی جسے وفاقی حکومت نے مسترد کرتے ہوئے رینجرز کے تمام اختیارات بحال کر دیئے۔ سابق صدر نے اسی اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔