پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی سفارش پر صدر عارف علوی نے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس جاری کر دیا ہے، جس کے تحت کرنسی کی اسمگلنگ اور دہشت گردی کے لئے مالی معاونت میں ملوث عناصر کو سزائیں دینے کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہیں۔ یہ اقدام فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے فروری میں دی گئی ڈیڈ لائن کے لیے پاکستان حکومت کے اقدامات کا حصہ ہیں۔
چوبیس صفحات پر مشتمل ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس کے تحت غیر ملکی کرنسی بیرون ملک لے جانے اور سونے سمیت قیمتی دھاتوں کی اسمگلنگ پر سزاؤں میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔
صدر پاکستان کے دستخطوں سے جاری ہونے والے آرڈیننس کے تحت جو کرنسی پکڑی جائے گی، اسے ضبط کر لیا جائے گا۔
اسمگلنگ کرنے والے شخص کو بھی حراست میں لے لیا جائے گا اور اس پر پکڑی جانے والی مالیت کے برابر ہی جرمانہ بھی عائد ہوگا۔
جاری کردہ آرڈیننس میں دس ہزار سے زائد ڈالرز بیرون ملک لے جانے پر بھاری جرمانہ اور سزائیں ہوں گی۔
جو سزائیں مقرر کی گئی ہیں ان میں 10 ہزار ایک ڈالر سے 20 ہزار ڈالر تک کرنسی باہر لے جانے پر کرنسی ضبط ہوگی اور دوگنا جرمانہ عائد کیا جائے گا، 20 ہزار ایک ڈالر سے 50 ہزار ڈالر تک کرنسی لے جانے پر دو سال قید اور جرمانہ، 50 ہزار ایک ڈالر سے ایک لاکھ ڈالر تک کرنسی بیرون ملک لے جانے پر 7 سال سزا اور چار گنا جرمانہ ہوگا۔
ایک لاکھ ایک ڈالر سے 2 لاکھ ڈالر تک رقم اسمگل ہونے والی کرنسی ضبط، 5 گنا جرمانہ اور 3 سے 10 سال تک قید جب کہ 2 لاکھ ایک ڈالر سے زائد کی رقم لے جانے پر تمام کرنسی ضبطگی کے ساتھ 10 گنا جرمانہ اور5 سے 14 سال تک کی قید ہوگی۔
جاری کردہ آرڈیننس میں قیمتی اشیا مثلاً سونا ،چاندی، قیمتی پتھر سمیت دیگر قیمتوں دھاتوں کی اسمگلنگ پر سزا و جرمانہ ہوگا۔
آرڈیننس کے مطابق، اسمگلنگ کی مد میں پکڑی جانے والی تمام اشیا ضبط کرلی جائیں گی۔
نئے آرڈیننس میں 15 تولے سونا یا اس کی مالیت کے برابر چاندی، پلاٹینیم برآمد ہونے پر ضبط اور اتنا ہی جرمانہ ہوگا، اس سے زائد 16 تولے سے 30 تولے تک لے جانے پر ضبط اور دوگناجرمانہ ہوگا۔
31 سے 50 تولے سونا لے جانے پر ضبطگی، 3 گنا جرمانہ اور ایک سال قید، 51 سے 100 تولے سونا لے جانے پر ضبط ، 3 گنا جرمانہ اور 3 سال قید، 101 سے 200 تولے سونا لے جانے پر ضبط ، 4 گناجرمانہ اور 5 سال قید کی سزا ہوگی۔
201 سے لے کر 500 تولے تک سونا لے جانے پر ضبط ، 5 گناجرمانہ کے ساتھ کم سے کم 3 سال اور زیادہ سے زیادہ 10 سال تک قید اور 500 تولہ سے زائد سونا لے جانے پر ضبط، 10 گنا جرمانہ اور کم سے کم 5 سال اور زیادہ سے زیادہ 14 سال تک قید ہو سکتی ہے۔
پاکستان نے حالیہ دنوں میں ایف اے ٹی ایف کی دی گئی گائیڈ لائنز کے لیے سخت اقدام کیے ہیں اور چند دن قبل حکومت نے قومی بچت کی اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے والے چالیس لاکھ افراد کی چھان بین کا فیصلہ بھی کیا تھا، جس کے تحت مشکوک افراد کی کی گئی سرمایہ کاری کو بلاک کردیا جائے گا، اس کے تحت دہشت گردوں کی مالی معاونت یا دہشت گردوں کی طرف سے سرمایہ کاری ہونے کی صورت میں تمام رقم ضبط کرنے کے ساتھ قانونی کارروائی کا عندیہ دیا گیا تھا۔
ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کی طرف سے کیے جانے والے اب تک کے اقدامات کو ناکافی قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد پاکستان کو فروری تک کا وقت دیا گیا ہے اور پاکستان کی طرف سے مناسب اقدامات نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو بلیک لسٹ کیے جانے کا خدشہ ہے۔
پاکستان گرے لسٹ سے باہر آنے کی کوشش بھی کر رہا ہے۔ لیکن، ایف اے ٹی ایف کے مطمئن نہ ہونے کی صورت میں پاکستان کو گرے لسٹ میں بھی رکھا جا سکتا ہے۔