ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب فیصل آباد جیل میں قیدی اپنے ساتھ ہونے والی مبینہ بدسلوکی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بیرکوں کی چھتوں پر چڑھ گئے، وہاں آگ لگائی اور جیل انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی کی۔
پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات چوہدری عبدالغفور نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ جیل اہل کاروں نے کارروائی کر کے صورت حال کو مکمل طور پر قابو میں کر لیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس واقعے میں کل چار قیدی زخمی ہوئے اور انھیں ہسپتال میں داخل کرا دیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر نے جیل میں فائرنگ کے حوالے سے رپورٹوں کی نفی کی۔ چوہدری عبدالغفورکا کہنا تھا کہ قیدی چھت پر سے جیل اہل کاروں پر پتھر پھینکتے ہوئے نیچے گر کر زخمی ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ ملک کی مختلف جیلوں میں قیدیوں کے احتجاج کرنے کے واقعات اکثر پیش آتے رہتے ہیں جن کی بنیادی وجوہات، قیدیوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیموں اور قانونی ماہرین کے مطابق یہ ہیں کہ ایک تو جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھے جاتے ہیں، پھرعملے کے ارکان جیل کے ضوابط پرعمل نہیں کرتے۔
دریں اثنا لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے فیصل آباد جیل میں قیدیوں کے اس احتجاج کا از خود نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی جیل خانہ جات اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو ریکارڈ سمیت بدھ کو عدالت میں طلب کر لیا ہے۔