|
ویب ڈیسک— صدر ولادیمیر پوٹن نے حال ہی میں امریکہ کو مستقبل کے کسی اقتصادی معاہدے کے تحت روس میں نایاب زمینی دھاتوں کے ذخائر مشترکہ طور پر ڈھونڈنے کی پیشکش کی تھی ، جس کے متعلق ان کا کہنا ہے کہ روسی ذخائر کی مقدار یوکرین سے زیادہ ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ہم کر سکے تو میں روس سے بھی معدنیات خریدنا چاہوں گا۔
SEE ALSO: ٹرمپ-پوٹن ملاقات کا دار و مدار روس کی سنجیدگی پر ہے: امریکی وزیرِ خارجہپوٹن کی جانب سے یہ پیش کش امریکہ اور یوکرین کے درمیان معدنیات کے ایک ابتدائی مسودے پر بات چیت کے بعد سامنے آئی تھی۔
دیکھتے ہیں روس کے پاس کونسے قیمتی معدنی ذخائر ہیں۔
روس میں نایاب زمینی دھاتوں کی صنعت
امریکی جیولوجیکل سروے (USGS) کے اعداد و شمار کے مطابق ، چین، برازیل، بھارت اور آسٹریلیا کے بعد، روس کے پاس نایاب زمینی دھاتوں کے دنیا کے پانچویں بڑے ذخائر ہیں۔
امریکی جیولوجیکل سروے کا تخمینہ ہے کہ روس کے نایاب معدنیات کے کل ذخائر کا تخمینہ 38 لاکھ میٹرک ٹن ہیں۔ جب کہ روس کا اس بارے میں اپنا تخمینہ اس سے زیادہ ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
یوکرین کی معدنیات امریکہ کے لیے اہم کیوں؟
روس کی قدرتی وسائل کی وزارت کے مطابق، ان کے ملک میں 15 اقسام کے نایاب زمینی دھاتوں کے ذخائر ہیں جن کی کل تعداد یکم جنوری 2023 کو دو کروڑ 87 لاکھ ٹن تھی، جن میں سے 38 لاکھ ٹن ذخائر پر کام ہو رہا ہے۔
روس 2030 تک نایاب زمینی معدنیات پیدا کرنے والے دنیا کے پہلے پانچ ممالک میں شامل ہونا اور عالمی مارکیٹ میں اپنا حصہ 12 فی صد تک لے جانا چاہتا ہے۔