فیس نے پاکستان میں توہین مذہب کے الزام میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں قتل ہونے والے طالب علم مشال خان کے فیس بک اکاؤنٹ کو ان کی یاد سے منسوب کر دیا ہے جس کا مقصد ان کے دوست احباب اور لوگوں کو یہ موقع فراہم کرنا ہے کہ وہ اس اکاؤنٹ پر جا کر مشال خان کو خراج عقیدت پیش کر سکیں۔
مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی کے شعبہ صحافت کے طالب علم مشال خان کو گزشتہ جمعرات کو یونیورسٹی کے مشتعل طلبا کے ہجوم نے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا اور پھر گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
محض الزام کی بنیاد پر بے دردی سے کیے گئے قتل پر ملک بھر میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔
پولیس کے مطابق ایسے شواہد نہیں ملے جس سے ثابت ہو سکے کہ مشال خان توہین مذہب کے مرتکب ہوئے تھے۔
فیس بک کی طرف سے کسی صارف کے اکاؤنٹ کو اس کی یاد سے منسوب کرتے ہوئے اس پر "ریمیمبرنگ" کا لفظ لکھ دیا جاتا ہے اور ساتھ ہی اس بات کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے کہ کوئی بھی شخص اس اکاؤنٹ میں 'لاگ ان' ہو سکے۔
مشال خان کی ہلاکت کے بعد سے سوشل میڈیا پر ان کی تصاویر اور ان کے پیغامات کو بڑی تعداد میں لوگوں نے شیئر کیا۔