پاکستان: عید پر انتہائی سخت سیکورٹی انتظامات

وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے عید کو پُرامن طور پر گزارنے اور کسی بھی ناپسندیدہ واقعے سے نمٹنے کے لئے خصوصی سیکورٹی پلانز ترتیب دیئے ہیں۔
پاکستان میں گزشتہ کئی سالوں کی طرح اس بار بھی عیدالفطر کی خوشیوں پر انجانے خوف کے بادل چھائے ہوئے ہیں۔ تجزیہ نگاروں اور مبصرین کی رائے میں اس کی ایک بڑی وجہ ملک میں پھیلی دہشت گردی ہے حتیٰ کہ رمضان کے مہینے میں بھی دہشت گردی نہ رک سکی اور ناخوش گوار واقعات تواتر سے پیش آتے رہے۔

پاکستان کے سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق مذکورہ صورتحال کے پیش ِنظر وفاقی اور صوبائی دونوں حکومتوں نے عید کو پرامن طور پر گزارنے اور کسی بھی ناپسندیدہ واقعے سے نمٹنے کے لئے خصوصی سیکورٹی پلانز ترتیب دے دیئے ہیں جن کے تحت عید کے دنوں میں پورے ملک میں سیکورٹی ہائی الرٹ رہے گی۔

سیکورٹی انتظامات کی نگرانی کے لئے صوبوں اور وفاق کے درمیان تعاون کی غرض سے ایک خصوصی سیل قائم کیا گیا ہے جووفاقی وزارت داخلہ کی نگرانی میں 24 گھنٹے کام کرے گا۔


اسی طرز کے سیل صوبائی دارالحکومتوں میں بھی قائم کئے گئے ہیں۔ یہ چاروں سیل بھی وفاق کی زیرنگرانی 24 گھنٹے کام کریں گے۔

نماز ِعید کے دوران حساس شہروں میں موبائل فون سروس بند رہے گی۔

ملک بھر کی تمام حساس مساجد اور امام بارگاہوں کے قریب پارکنگ پر پابندی ہوگی۔

عید کے دنوں میں خصوصی طور پر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی فضائی نگرانی کی جاتی رہے گی۔

نماز ِعید کیلئے اسلام آباد انتظامیہ نے شٹل سروس کا انتظام کیا ہے۔

اسلام آباد کے تمام داخلی راستوں کی ناکہ بندی سخت کرکے مشکوک گاڑیوں کی تلاشی لی جائے گی۔

پلان پر مکمل عمل درآمد کے لئے پیرا ملٹری فورسز، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگرتمام سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

آئی جی پنجاب خان بیگ کے مطابق عیدا لفطر کے موقع پر دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جارہے ہیں۔

پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں 10 ہزار جبکہ صوبے کے دیگر اضلاع میں 50 ہزار پولیس اہلکار تعینات کئے جارہے ہیں جبکہ اسپیشل برانچ کے اہلکاروں نے تربیت یافتہ کتوں کی مدد سے چیکنگ شروع کردی ہے۔