جرمنی کی چانسلر آنگیلا مرخیل نے روس کے صدر ولادیمر پوٹن کو بتایا کہ مشرقی یوکرین میں اتوار کو ہونے والے انتخابات غیر قانونی ہیں اور یورپ کے رہنما انھیں تسلیم نہیں کریں گے۔
مرخیل کے ایک ترجمان کے مطابق یہ بات انھوں نے روسی صدر کو ایک مشترکہ فون کال میں بتائی جس میں فرانس کے صدر فرانسوں اولاں اور یوکرین کے صدر پیٹرو پوروشنکو بھی شامل تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کال میں اتوار کو مشرقی یوکرین کے علاقوں ڈونٹسک اور لوہانسک میں اتوار کو اعلان کردہ انتخابات پر مختلف رائے پائی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ "مرخیل اور اولاں نے اس بات پر زور دیا کہ صرف ایسی ہی رائے شماری ہوسکتی ہے جو یوکرین کے قوانین کے مطابق ہو۔" ان کے بقول یہ انتخابات روس کے توثیق کردہ معاہدے کی خلاف ورزی ہوں گے اور مشرقی یوکرین کے بحران کے حل کی کوششوں کو مزید پیچیدہ کر دیں گے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ "جرمنی کی حکومت ان انتخابات کو تسلیم نہیں کرے گی۔" یورپی رہنما اس معاملے پر متحد ہیں اور گزشتہ ہفتے برسلز میں ہونے والے ایک اجلاس میں اس پر اتفاق بھی کیا گیا تھا۔
مشرقی یوکرین میں رواں سال تقریباً پانچ ماہ تک روس نواز باغیوں اور سکیورٹی فورسز کی جاری رہنے والی لڑائی میں 3700 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ ستمبر میں یہاں جنگ بندی کا معاہدہ ہوا لیکن پھر بھی اکا دکا جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں۔
علیحدگی پسندوں نے اتوار کو اس خطے میں اپنا رہنما اور پارلیمنٹ چننے کے لیے انتخابات کا اعلان کر رکھا ہے۔