یونان کا مالیاتی بحران، فرانس اور جرمنی حل کے لیے سرگرم

یونان کا مالیاتی بحران، فرانس اور جرمنی حل کے لیے سرگرم

فرانس اور جرمنی کے عہدے داروں کو توقع ہے کہ وہ ایک ایسا منصوبہ سامنے لانے میں کامیاب ہوجائیں گے جس سے قرضوں کے بحران میں گھری یونان کی حکومت دیوالیہ ہونے سے بچ جائے گی۔

فرانس کے صدر نکولس سرکوزی بدھ کے روز برلن میں جرمنی کی چانسلر آنگلا مرکل کی جانب سے فوری طورپر بلائے گئے ایک اجلاس میں شرکت کررہے ہیں ۔ یہ اجلاس جمعرات کو برسلز میں ہنگامی طورپر طلب کی گئی یورپی یونین کی سربراہ کانفرنس سے ایک روز پہلے ہورہاہے۔

کانفرنس کے ایجنڈے میں یونان کو ایک سال قبل دی جانے والی بین الاقوامی مالی امداد کے جائزے کے ساتھ ایک اور بیل آؤٹ مالیاتی منصوبے کا امکان موجود ہے۔

منگل کے روز مز مرکل نے کہا ہے کہ انہیں یہ توقع نہیں ہے کہ یورپی یونین کی سربراہ کانفرنس یونان کے مالیاتی مسائل کا کوئی خصوصی حل پیش کرے گی۔ان کا کہنا تھا کہ یونان کی معیشت کو بحران سے نکالنے کے لیے کئی مرحلوں پر مشتمل ایک عمل کی ضرورت ہے۔

یورپی کمشن اور یورپی سینٹرل بینک نے خبردار کیا ہے کہ اگر یونان اپنے ابتدائی بیل آؤٹ پیکیج کی ادائیگی میں ناکام رہا تو اس کے اثرات پوری یورپی معیشت پر ہوں گے۔ کئی ماہرین کا کہناہے کہ پرائیویٹ سرمایہ کاروں کو یونان کے لیے کسی نئے بیل آؤپ پیکیج کا کچھ حصہ فراہم کرنا چاہیے۔

مزمرکل نے منگل کے روز مالیاتی بحران سے صدر براک اوباما سے بات چیت کی تھی۔ صدر نے یورپی اور عالمی معیشت کی بحالی کا عمل جاری رکھنے کے لیے یونان کے مالیاتی بحران سے بہتر طورپر نمٹنے کی ضرورت سے اتفاق کیا ۔