فضائی آلودگی میں کمی کا قانون یورپی عدالت سےمنظور

فضائی آلودگی میں کمی کا قانون یورپی عدالت سےمنظور

یورپ کی حدود میں پروازیں چلانے والی کئی بین الاقوامی فضائی کمپنیوں نے اس قانون کے خلاف یورپی عدالتِ انصاف میں اپیل کی تھی جس کے تحت یورپی حدود میں کاربن کے اخراج پر ان کمپنیوں کو اضافی محصول ادا کرنا ہوگا

یورپی عدالتِ انصاف نےاس قانون کودرست قراردے دیا ہےجس کےتحت یورپ میں آلودگی پھیلانےوالی فضائی کمپنیوں پہ جرمانہ عائد کیےجانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

یورپ کی حدود میں پروازیں چلانے والی کئی بین الاقوامی فضائی کمپنیوں نے اس قانون کے خلاف یورپی عدالتِ انصاف میں اپیل کی تھی جس کے تحت یورپی حدود میں کاربن کے اخراج پر ان کمپنیوں کو اضافی محصول ادا کرنا ہوگا۔

مذکورہ قانون یورپی یونین کے ماحولیاتی تحفظ کے منصوبے کا حصہ ہے جس کا مقصد فضائی آلودگی کو جنم دینے والی گیس کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو محدود کرنا ہے۔

یورپی حکام کے مطابق قانون کا اصل مقصد کاروباری اداروں کو آلودگی میں کمی لانے کی غرض سے ماحول دوست توانائی کے استعمال اور اس شعبے میں سرمایہ کاری پہ راغب کرنا ہے۔

نیا قانون نئے سال سے نافذالعمل ہوگا جس کے تحت بڑے کاروباری اداروں بشمول فضائی کمپنیوں کو کاربن کے اخراج کی مناسبت سے یورپی حکام کو رقم ادا کرنا ہوگی۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ قانون پر عمل درآمد کے نتیجے میں براعظم یورپ میں فضائی سفر کے اخراجات میں اضافہ ہوجائے گا۔ یورپی حکام کے مطابق قانون کے نفاذ کے بعد یورپی شہروں کا یک طرفہ فضائی ٹکٹ 3 سے 16 ڈالرز مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

عدالتی فیصلے کے بعد امکان ہے کہ یورپی یونین اور اس کے بعض بڑے تجارتی شریکوں کے مابین سفارتی تنازع کھڑا ہوسکتا ہے۔

امریکہ اور کینیڈا کی فضائی کمپنیاں – جنہیں چین، بھارت اور دیگر ممالک کی ایئر لائنز کی حمایت بھی حاصل ہے – یورپ کی جانب سے کاربن کے اخراج پر عائد کردہ یک طرفہ جرمانے کی مخالفت کرر ہی ہیں۔

ان کمپنیوں کا اصرار ہے کہ ہوائی جہازوں کے سبب پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ایک بین الاقوامی معاہدہ کیا جانا چاہیے۔

امریکہ نے یورپی قانون پر "سخت اعتراضات" کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس کی جانب سے یورپی اقدام کا جواب دیا جائے گا۔