فٹ بال کے شائقین کے لیے خوش خبری ہے کہ انگلینڈ اور اسپین میں کھیلوں کے میدان جون سے آباد ہونے کی امید ہے۔ کرونا وائرس کا خطرہ بہرحال برقرار ہے، اس لیے تماشائیوں کو اسٹیڈیم آنے کی اجازت نہیں ہو گی۔
برطانوی حکومت نے انگلش پریمیئر لیگ اور پیشہ ور کھیلوں کی تنظیموں کو یکم جون سے مقابلے شروع کرنے کی اجازت دی ہے۔ لیکن یہ بھی کہا ہے کہ اس کے لیے ضروری ہو گا کہ کرونا وائرس کے کیسز اور اموات میں متواتر کمی ہو رہی ہو۔
امید افزا حالات کی صورت میں پہلے انگلینڈ میں کھیل شروع ہوں گے اور برطانیہ کے دوسرے علاقوں کا نمبر بعد میں آئے گا۔ کھیلوں کی تنظیموں کو مقابلے شروع کرنے کے لیے مناسب تیاری کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومت نے ملک کھولنے کے لیے جو مرحلہ وار پروگرام ترتیب دیا ہے، کھیلوں کے مقابلوں کا آغاز اس میں دوسرے مرحلے کا حصہ ہے۔ تیسرے مرحلے میں سینما گھر اور باربر شاپس کھولی جائیں گی۔
انگلش پریمیئر لیگ کے مقابلے اگست میں شروع ہو کر مئی کے دوسرے ہفتے تک ختم ہو جاتے ہیں۔ لیکن کرونا وائرس کی وجہ سے مارچ کے وسط میں انھیں معطل کر دیا گیا تھا۔ ابھی ٹیموں کے کم از کم 9 میچز باقی ہیں۔
عالمگیر وبا کی وجہ سے انگلش کرکٹ کاؤنٹی چیمپئن شپ کا آغاز بھی نہیں ہو سکا۔ اس سے پہلے راؤنڈ 12 اپریل سے شروع ہونا تھا لیکن انگلش کرکٹ بورڈ نے تمام پروفیشنل مقابلے یکم جولائی تک مؤخر کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس بات کا امکان ہے کہ حکومت کی طرف سے گرین سگنل ملنے کے بعد نیا شیڈول جاری کیا جائے۔
ادھر اسپین میں فٹ بال حکام نے توقع ظاہر کی ہے کہ لا لیگا چیمپئن شپ کے مقابلے 12 جون سے بحال ہو جائیں گے۔ اس کے لیے بعض ٹیموں نے پریکٹس شروع کر دی ہے۔ منتظمین نے روزانہ میچز کے انعقاد کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ جولائی کے آخر تک ٹورنامنٹ مکمل کر لیا جائے۔
ہر میچ سے 24 گھنٹے پہلے تمام کھلاڑیوں کے کرونا وائرس ٹیسٹ ہوں گے اور کسی کھلاڑی کا ٹیسٹ مثبت آنے پر اسے کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
امریکہ میں بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کھیلوں کی تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ کھیل کا آغاز کریں۔ انھوں نے کہا ہے کہ سوشل ڈسٹینسنگ اور جو بھی ضروری ہو، وہ کریں لیکن ہمیں کھیلوں کی واپسی کی ضرورت ہے۔
یو ایف سی کے مکسڈ مارشل آرٹس مقابلے سے پہلے صدر کا ویڈیو پیغام نشر کیا گیا جس میں انھوں نے منتظمین کو مبارکباد پیش کی اور دوسری اسپورٹس تنظیموں کو ان کی تقلید کرنے کا مشورہ دیا۔