انگلینڈ نے یک طرفہ مقابلے کے بعد ساتویں اور آخری ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان کو 67 رنز سے شکست دے کر سیریز 3-4 سے اپنے نام کر لی۔
پاکستان کی ٹیم کی ناقص بالنگ، فیلڈنگ اور پھر ناقص بیٹنگ کے ساتھ ساتھ ہدف کے تعاقب میں رنز بنانے کے سست انداز نے شائقین کو برہم کر دیا۔ سوشل میڈیا پر کپتان بابر اعظم اور ٹیم سلیکٹرز سمیت بعض کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا ہے۔
قذافی اسٹیڈیم لاہور میں اتوار کو کھیلے گئے میچ میں کپتان بابر اعظم نے ٹاس جیت کر انگلش ٹیم کو بیٹنگ کی دعوت دی تو مہمان ٹیم نے مقررہ 20 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 209 رنز بنائے۔
انگلش بلے باز ڈیوڈ مالان اور ہیری بروک نے شاندار کھیل پیش کیا اور بالترتیب 78 اور 46 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ فل سالٹ 20، الیکس ہیلز 18 اور بین ڈکٹ 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے محمد وسیم جونیئر سب سے مہنگے بالر ثابت ہوئے جنہوں نے 4 اوورز میں 61 رنز دیے۔
انگلش ٹیم کے 210 رنز کے ہدف کے تعاقب میں کپتان بابر اعظم پہلے اوور کی آخری گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے جس کے بعد محمد رضوان بھی دوسرے اوور کی دوسری گیند پر ریسی ٹوپلی کا شکار بن گئے۔
اوپننگ جوڑی کے آؤٹ ہونے کے بعد ہدف حاصل کرنے کے لیے پاکستانی بیٹرز کے حوصلے ٹوٹ گئے۔ بلے بازوں نے نہ صرف بیٹنگ سلو کر دی بلکہ وقفے وقفے سے کھلاڑی آؤٹ ہوتے چلے گئے۔
تیسرے آؤٹ ہونے والے بلے باز افتخار احمد تھے جو 16 گیندوں پر 19 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اسی طرح خوشدل شاہ 25 گیندوں پر 27 اور شان مسعود 43 گیندوں پر 56 رنز کی اننگز کھیل سکے۔ آصف علی روایتی انداز میں 9 گیندوں پر سات رنز بنا سکے محمد نواز 9 اور محمد وسیم پانچ رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
پاکستان ٹیم مقررہ 20 اوورز میں آٹھ وکٹوں پر 142 رنز بنا سکی۔ میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنے پر ڈیوڈ مالان کو 'مین آف دی میچ' اور ہیری بروک کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
انگلینڈ کے خلاف سیریز ہارنے پر پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ 200 سے زائد رنز کا ہدف مشکل ہوتا ہے اگر کیچز چھوٹ جائیں تو دباؤ بڑھ جاتا ہے۔
بابر نے تسلیم کیا کہ وہ بھی دو کیچز نہ پکڑ سکے جو نہیں چھوٹنے چاہیے تھے لیکن ان کے بقول سیریز اچھی ہوئی اور کافی کلوز میچز ہوئے۔ان کے بقول ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سے قبل مڈل آرڈر پر کام کر رہے ہیں اور اس حوالے سے کوچز کے ساتھ ہماری بات چیت ہوتی ہے۔
پاکستان کی شکست پر شائقین کرکٹ ناراض
انگلینڈ کے خلاف سیریز میں شکست کے بعد شائقینِ کرکٹ مختلف انداز میں اپنی ناراضی کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ انگلش ٹیم 17 برس بعد پاکستان آئی تھی تو اسے کس طرح خالی ہاتھ واپس بھیجا جا سکتا تھا۔
SIR Khushdil Shah winning hearts again by playing some dumb test cricket in T20 format 🤷🏻😂#PakvsEng2022 pic.twitter.com/YdYmsq5dhE
— MANO 💕 (@miss_cricket_) October 2, 2022
فیصل جاوید خان کہتے ہیں حیران کن ہے ٹیم میں شامل کھلاڑی، مینیجمنٹ، کوچز اور سلیکٹرز کسی نے بھی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ نہیں کھیلی۔
Amazing nobody in the #T20 team management including coaches and selector has played #T20 cricket. #PakvsEng2022
— Faisal Javed Khan (@FaisalJavedKhan) October 2, 2022
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ خوشدل شاہ نے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ میں ٹیسٹ کرکٹ کھیل کر ایک مرتبہ پھر دل جیت لیے ہیں۔
پاکستانی ٹیم کی شکست پر سابق کپتان محمد حفیظ کہتے ہیں کہ کوئی بات نہیں ٹیم پاکستان۔ انگلینڈ کے خلاف سیریز سے سیکھیں اور آگے بڑھیں۔
Never mind team Pakistan. Learn from #PakvsEng2022 & keep moving forward. Pakistan 🇵🇰 Zindabad
— Mohammad Hafeez (@MHafeez22) October 2, 2022
پاکستانی بیٹںگ کا جنوبی افریقہ اور بھارتی ٹیم سے موازنہ
ٹوئٹر صارفین پاکستان کی بیٹںگ کا موازنہ اتوار کو ہی بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلے جانے والے میچ سے کر رہے ہیں۔
نصیرالدین کہتے ہیں جنوبی افریقی کھلاڑی نے 46 گیندوں پر سینچری بنائی۔ اس طرح جدید ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی جاتی ہے نہ کہ ایسے جس طرح ہمارے کھلاڑی کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شان مسعود کا بیٹںگ اسٹرائیک ریٹ دیکھیں۔ اگر اس طرح کھیلا گیا تو ورلڈکپ کے پہلے راؤنڈ سے ٹیم باہر ہوجائے گی۔
46 balls hundred, that%27s how you play a modern t20i match not how our pathetic rather phatechar players play. Look at shan Masood%27s batting strike rate. We will go out of the world cup in the 1st stage, mark it!#PakvsEng2022 #INDvsSA pic.twitter.com/EgU7VXPjmL
— Naseer ud din (@Ravian922) October 2, 2022
علی سلمان علوی لکھتے ہیں بھارت کے خلاف 238 رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے ایک اعشایہ چار اوورز میں ایک رنز پر دو کھلاڑی آؤٹ ہو جائیں اور پھر میچ کا اختتام تین وکٹوں پر 221 رنز سے ہو۔ میچ ہار گئے لیکن ایک زبردست مقابلہ ہوا۔ لیکن دوسری جانب پاکستان نے ایک قدیم زمانے کی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی ہے۔
Chasing a target of 238 against India, after 1.4 overs South Africa were 2 wickets down for 1 run. They ended up with a score of 221/3. Lost the match but not without putting up a mighty fight. Meanwhile, #Pakistan playing an alien brand of T20 cricket. Pathetic. #PakvsEng2022 pic.twitter.com/UReV459hjH
— Ali Salman Alvi (@alisalmanalvi) October 2, 2022
واضح رہے کہ جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں بھارت نے تین وکٹوں پر 237 رنز بنائے۔ جنوبی افریقی ٹیم تین وکٹوں پر 221 رنز بنا سکی۔